پاکستان کی کھیل پیش کنندہ زینب عباس نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے اپنے کرکٹ سفر، آئی پی ایل اور پی ایس ایل کی پسندیدہ لیگ، پاکستان کی لڑکیوں میں کھیلوں کے تئیں جنون بیان کیا۔
ایشیاء کے 100 با اثر افراد کی فہرست میں زینب کا نام شامل تھا۔ اس بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس کی توقع نہیں کر رہی تھیں، لیکن جب لوگوں سے انٹرویو لیا جاتا ہے تو وہ اپنے کام کی وجہ سے فخر محسوس کرتے ہیں۔
زینب نے کہا 'میں نے ایم ایس سی کیا ہے، میں نے انگلینڈ میں کیٹرپلر نامی انجینئرنگ فرم کے ساتھ ایک سال کام بھی کیا۔ میں ایک ایچ آر کو آرڈینیٹر تھی۔ تاہم مجھے جلد ہی احساس ہوا کہ مجھے کارپوریٹ نوکری نہیں کرنی چاہئے۔ میرا ورک ویزا ختم ہوچکا تھا۔ پھر مجھے بیوٹی کے میدان میں کچھ کرنا تھا، میں نے کچھ کورسز بھی کیے تھے'۔
کرکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'پاکستان کے ایک چینل کے لئے آڈیشن ہوا، میں 2014 میں آڈیشن کے لیے گئی تھی۔ وہ ایک نیا چہرہ ڈھونڈ رہے تھے۔ میں نے آڈیشن دیا جو بہت اچھا تھا۔ میں وہاں ایک ماہ کے معاہدے پر تھی۔ لیکن انہوں نے میرا کام اتنا پسند کیا کہ میرا معاہدہ ایک سال کے لیے بڑھا دیا'۔
آئی پی ایل اور پی ایس ایل کے بارے میں زینب نے کہا یہ دونوں بالکل مختلف لیگ ہیں۔ آئی پی ایل کا بازار مختلف ہے۔ میں دونوں لیگوں کے بارے میں بتا سکتی ہوں کہ وہ کیوں خاص ہیں۔ پی ایس ایل بولرز اور آئی پی ایل بلے بازوں کے لئے ٹورنامنٹ ہے۔ آئی پی ایل میں بہت کچھ ہے اچھے بلے باز آتے ہیں۔ لیگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو نئے کھلاڑی ملتے ہیں'۔
انہوں نے بھارت کے بلے بازوں کی تعریف میں کہا 'بھارت کی بیٹنگ ہمیشہ اچھی رہی ہے۔ ابھی میں دیکھ رہی ہوں آئی پی ایل کھیلنے والے بھی قومی ٹیم میں جگہ بناتے ہیں۔ پرتھوی شا، شبھمن گل کے علاوہ بھی بہت سارے کھلاڑی کے بارے میں سنتی ہوں'۔
آئی پی ایل کے بارے میں زینب نے کہا کہ آئی پی ایل کی بہت بڑی مارکیٹ ہے کیونکہ یہ ایک بہت طویل ٹورنامنٹ ہے، بہت سے میچز ہیں۔ پی ایس ایل اب بھی بڑھ رہا ہے۔