پاکستان کے سابق بلے باز عامر سہیل نے کہا کہ پاکستانی کپتان بابر اعظم کو ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی کی مانند ساتھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ضرورت ہے۔سہیل نے وراٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ایک بہترین کھلاڑی نہیں بلکہ ایک ایسا کھلاڑی ہے جو اپنے آس پاس کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے کپتان بابر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وراٹ کی مانند ساتھی کھلاڑیوں کو پاکستان کا سب سے بڑا کھلاڑی بننے کے لئے تحریک دیں۔
پاکستان کے لئے 47 ٹیسٹ اور 156 ون ڈے میچ کھیلنے والے سہیل نے کہا کہ بہت سے ایسے کھلاڑی ہیں جو عظیم ہیں لیکن ان کی عظمت کا ساتھی کھلاڑیوں پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کے سابق کھلاڑی جاوید میانداد ایک ایسے کھلاڑی تھے جس کا اثر ٹیم کے ساتھیوں پر پڑتا تھا۔اپنے یوٹیوب چینل پر وراٹ کی خصوصیت بیان کرتے ہوئے سہیل نے کہا کہ یہ بہت اہم چیز ہے۔ دنیا میں بہت سے بڑے کھلاڑی موجود ہیں لیکن اگر ان کی ٹیم کا ان پر کوئی اثر نہیں ہے تو پھر ان کی عظمت اہمیت نہیں رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ پاکستان کے بارے میں بات کریں تو پہلا کھلاڑی جس کا ٹیم کے ساتھیوں پر اثر پڑا وہ میانداد ہیں۔ اگر آپ ان کے ساتھ شراکت کررہے ہیں تو آپ کو بہت زیادہ تحریک ملے گی اور آپ اپنے کھیل کو بہت بہتر بنانا چاہیں گے۔
سہیل نے کہا کہ یہی کام وراٹ کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کے کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کی سطح میں اضافہ کیا ہے۔ لہذا وراٹ ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔ اگر آپ بابر کی بات کریں تو وہ اس کی قابلیت رکھتے ہیں۔ انہیں اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو بہتر بنانا ہے جس کے لئے انہیں اپنے کھیل میں سدھار کرنا ہوگا۔سہیل نے پاکستان کے لئے 47 ٹیسٹ اور 156 ون ڈے میچوں میں سات ہزار سے زیادہ بین الاقوامی رنز بنائے ہیں۔
کھیل کے تینوں فارمیٹس میں درجہ بندی کے لحاظ سے ٹاپ 5 بلے بازوں میں شامل بابر اعظم کے متعلق عامر سہیل نے کہا کہ نوجوان بلے باز کی تکنیک میں اس وقت نقص سامنے آتا ہے جب وہ گیند کا سامنا کرنے کیلئے متحرک ہوتے ہیں لہٰذا ہیڈ کوچ مصباح الحق کو یہ خامی درست کرنا چاہئے ۔