نئی دہلی: دہلی کی تیس ہزاری عدالت اپنی بیوی شالنی سنگھ کی جانب سے گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت بالی ووڈ گلوکار ہنی سنگھ عرف ہردیش سنگھ کے خلاف دائر کیس کی سماعت کرے گی۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ تانیا سنگھ معاملے کی سماعت کرے گی۔
28 اگست کو سماعت کے دوران ہنی سنگھ تیس ہزاری کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔ اس نے اپنے وکیل کے ذریعے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ مانگا تھا۔ عدالت نے ہنی سنگھ کو ہدایت دی تھی کہ وہ گزشتہ تین سالوں سے اپنی آمدنی سے متعلق تفصیلی حلف نامہ اور انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرے۔ عدالت نے کہا تھا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
ہنی سنگھ کے وکیل نے کہا تھا کہ ان کی صحت خراب ہے، اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے ہیں۔ اس نے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ مانگا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں گے۔ اس کے بعد عدالت نے ہنی سنگھ کی میڈیکل رپورٹ اور گزشتہ تین سال کی آمدنی اور انکم ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات درج کرنے کی ہدایت دی۔
درخواست میں ہنی سنگھ کی بیوی شالنی سنگھ نے کہا ہے کہ ہنی سنگھ ہنی مون کے وقت سے ہی اسے ہراساں کرتا تھا۔ ماریشس میں ہنی مون کے دوران ہنی سنگھ کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہوا۔ جب شالنی نے ہنی سنگھ سے اس کے بدلے ہوئے رویے کے بارے میں پوچھا تو اس نے اسے بستر پر دھکیل دیا اور کہا کہ جب کسی میں ہمت نہیں کہ وہ ہنی سنگھ سے سوال پوچھ سکے تو پھر تم مجھ سے بھی سوال نہ کرو۔
مزید پڑھیں: سِدھارتھ شُکلا کی موت پر الیشا خان کا جذباتی ویڈیو
ہنی مون کے دوران ہونے والے ایک واقعے کے بارے میں درخواست میں کہا گیا کہ ہنی سنگھ ہوٹل کے کمرے سے باہر گیا اور دس بارہ گھنٹے تک واپس نہیں آیا۔ وہ جگہ شالینی کے لیے نئی تھی۔ جس کی وجہ سے وہ کمرے میں رہی اور ہنی سنگھ کا انتظار کرتی رہی۔ اس دن دیر سے واپس آنے پر ہنی سنگھ نشے میں تھا۔
درخواست میں شالینی تلوار نے ہنی سنگھ سے 10 کروڑ روپے معاوضہ مانگا ہے۔ عرضی میں دہلی میں رہائش کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ہر ماہ پانچ لاکھ روپے ماہانہ اخراجات کے طور پر دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ تانیا سنگھ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ہنی سنگھ کو نوٹس جاری کیا ہے۔