ETV Bharat / sitara

پچپن برس کے ہوئے بالی ووڈ کے بادشاہ

بالی ووڈ کے کنگ خان اور رومانس کے شہنشاہ شاہ رخ خان آج 55 برس کے ہوگئے ہیں۔

55 برس کے ہوئے بالی ووڈ کے بادشاہ
55 برس کے ہوئے بالی ووڈ کے بادشاہ
author img

By

Published : Nov 2, 2020, 9:39 AM IST

Updated : Nov 2, 2020, 2:16 PM IST

شاہ رخ گزشتہ تین دہائیوں سے لاکھوں کروڑوں دلوں کے بادشاہ ہیں۔ شاہ رخ نے 80 کی دہائی کے اواخر میں فلم دیوانہ سے فلمی دنیا میں قدم رکھ کر ہندی سنیما کو کئی بہترین فلمیں دی ہیں۔

شاہ رخ خان 55 برس کے ہو گئے ہیں اور ان کے مداح اس خاص دن کو ایک جشن کی طرح مناتے ہیں۔ شاہ رخ خان کی پیدائش 2 نومبر 1965 میں دہلی کے متوسط خاندان میں ہوئی۔

شاہ رخ خان نے ٹیلی ویژن کے ذریعہ انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں قدم رکھا۔ انہوں نے کئی ٹیلی ویژن شوز میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، جس میں دوسرا کیول، دل دریا، فوجی، امید، سرکس، واگلے کی دنیا شامل ہیں لیکن انہیں اصلی پہچان فوجی اور سرکس سے ملی اور ان ٹی وی شوز نے ہی ان کے بالی ووڈ کیریئر کی راہ ہموار کر دی۔

شاہ رخ خان نے ہر کردار میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے ڈر اور بازی گر جیسی فلموں میں منفی کردار ادا کر کے جہاں ناظرین کے دلوں میں الگ جھاپ چھوڑی، وہیں سنہ 1995 اور 1997 میں 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' اور 'دل تو پاگل ہے' جیسی فلموں میں رومانٹک کردار ادا کیے۔ ان کی ان فلموں کی خوب پذیرائی ہوئی اور بالی ووڈ کو ایک نیا رومانوی اداکار ملا۔

ڈر، بازی گر، انجام جیسی فلموں میں منفی کردار میں نظر آنے والے شاہ رخ جہاں بالی ووڈ میں نئے ویلن کے طور پر انٹری لیتے ہیں، وہیں یش راج فلمز نے شاہ رخ کے ان کرداروں کے برعکس انہیں 'چاکلیٹ ہیرو' کے لقب سے نوازا۔

شاہ رخ کی دل والے دلنہیا لے جائیں گے، دل تو پاگل ہے، محبتیں، ویر زارا جیسی کامیاب ترین فلمیں یش راج فلمز کی ہی دین ہے۔ حال ہی میں دل والے دلنہیا لے جائیں گے نے اپنے 25 سال بھی مکمل کر لیے ہیں۔

کنگ خان کی بہترین فلموں کی فہرست کافی لمبی چوڑی ہے جس میں سنہ 1992 میں ریلیز ہوئی فلم دیوانہ، سنہ 1993 کی بازی گر، ڈر، سنہ 1995 میں کرن ارجن، دل والے دلنہیا لے جائیں گے، 1997 میں دل تو پاگل ہے، 1998 میں کچھ کچھ ہوتا ہے، 2001 میں کبھی خوشی کبھی غم، 2002 میں دیوداس، 2004 میں ویر زارا، سودیش، چک دے انڈیا، 2010 میں مائی نیم از خان شامل ہیں۔

شاہ رخ خان کے چاہنے والوں کی تعداد بے شمار ہے۔ ہر سال ممبئی کے باندرہ میں واقع شاہ رخ خان کی رہائش گاہ 'منت' میں انہیں سالگرہ کی مبارک باد دینے کے لیے مداح جمع ہوتے ہیں۔ ہر کوئی شاہ رخ کی ایک جھلک کا منتظر ہوتا ہے لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکے گا۔

لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شاہ رخ کے مداح اس خاص موقع کو رائیگاں ہونے دیں گے۔ اس دن کے شروع ہوتے ہی شاہ رخ کے فین کلب سوشل میڈیا کے ذریعہ انہیں مبارکباد اور نیک تمنائیں دے رہے ہیں۔

بالی ووڈ میں جہاں آج ایک طرف اقربا پروری غور بحث ہے۔ وہیں شاہ رخ خان کی جدوجہد نے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔

شاہ رخ گزشتہ تین دہائیوں سے لاکھوں کروڑوں دلوں کے بادشاہ ہیں۔ شاہ رخ نے 80 کی دہائی کے اواخر میں فلم دیوانہ سے فلمی دنیا میں قدم رکھ کر ہندی سنیما کو کئی بہترین فلمیں دی ہیں۔

شاہ رخ خان 55 برس کے ہو گئے ہیں اور ان کے مداح اس خاص دن کو ایک جشن کی طرح مناتے ہیں۔ شاہ رخ خان کی پیدائش 2 نومبر 1965 میں دہلی کے متوسط خاندان میں ہوئی۔

شاہ رخ خان نے ٹیلی ویژن کے ذریعہ انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں قدم رکھا۔ انہوں نے کئی ٹیلی ویژن شوز میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، جس میں دوسرا کیول، دل دریا، فوجی، امید، سرکس، واگلے کی دنیا شامل ہیں لیکن انہیں اصلی پہچان فوجی اور سرکس سے ملی اور ان ٹی وی شوز نے ہی ان کے بالی ووڈ کیریئر کی راہ ہموار کر دی۔

شاہ رخ خان نے ہر کردار میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے ڈر اور بازی گر جیسی فلموں میں منفی کردار ادا کر کے جہاں ناظرین کے دلوں میں الگ جھاپ چھوڑی، وہیں سنہ 1995 اور 1997 میں 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' اور 'دل تو پاگل ہے' جیسی فلموں میں رومانٹک کردار ادا کیے۔ ان کی ان فلموں کی خوب پذیرائی ہوئی اور بالی ووڈ کو ایک نیا رومانوی اداکار ملا۔

ڈر، بازی گر، انجام جیسی فلموں میں منفی کردار میں نظر آنے والے شاہ رخ جہاں بالی ووڈ میں نئے ویلن کے طور پر انٹری لیتے ہیں، وہیں یش راج فلمز نے شاہ رخ کے ان کرداروں کے برعکس انہیں 'چاکلیٹ ہیرو' کے لقب سے نوازا۔

شاہ رخ کی دل والے دلنہیا لے جائیں گے، دل تو پاگل ہے، محبتیں، ویر زارا جیسی کامیاب ترین فلمیں یش راج فلمز کی ہی دین ہے۔ حال ہی میں دل والے دلنہیا لے جائیں گے نے اپنے 25 سال بھی مکمل کر لیے ہیں۔

کنگ خان کی بہترین فلموں کی فہرست کافی لمبی چوڑی ہے جس میں سنہ 1992 میں ریلیز ہوئی فلم دیوانہ، سنہ 1993 کی بازی گر، ڈر، سنہ 1995 میں کرن ارجن، دل والے دلنہیا لے جائیں گے، 1997 میں دل تو پاگل ہے، 1998 میں کچھ کچھ ہوتا ہے، 2001 میں کبھی خوشی کبھی غم، 2002 میں دیوداس، 2004 میں ویر زارا، سودیش، چک دے انڈیا، 2010 میں مائی نیم از خان شامل ہیں۔

شاہ رخ خان کے چاہنے والوں کی تعداد بے شمار ہے۔ ہر سال ممبئی کے باندرہ میں واقع شاہ رخ خان کی رہائش گاہ 'منت' میں انہیں سالگرہ کی مبارک باد دینے کے لیے مداح جمع ہوتے ہیں۔ ہر کوئی شاہ رخ کی ایک جھلک کا منتظر ہوتا ہے لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے ایسا نہیں ہو سکے گا۔

لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شاہ رخ کے مداح اس خاص موقع کو رائیگاں ہونے دیں گے۔ اس دن کے شروع ہوتے ہی شاہ رخ کے فین کلب سوشل میڈیا کے ذریعہ انہیں مبارکباد اور نیک تمنائیں دے رہے ہیں۔

بالی ووڈ میں جہاں آج ایک طرف اقربا پروری غور بحث ہے۔ وہیں شاہ رخ خان کی جدوجہد نے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔

Last Updated : Nov 2, 2020, 2:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.