عرفان خان کی سنجیدگی اور عمدہ کارکردگی کی وجہ سے وہ ہمیشہ لوگوں کا دھیان اپنے طرف مائل کیا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی خوب تعریفیں ہورہی ہیں۔ سنیما کے اس معروف اداکار کے یوم پیدائش کے موقع پر آئیے جانتے ہیں ان سے منسلک کچھ دلچسپ باتیں۔
عرفان یٰسین خان جنہیں عرفان خان کے نام سے پوری دنیا جانتی ہے، ان کی پیدایئش سات جنوری 1967 کو راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں ایک مسلم پختون خاندان میں ہوئی تھی۔
شروعاتی دنوں میں عرفان اداکار نہیں بننا چاہتے تھے، ان کی دلچسپی کرکٹ میں تھی اور وہ اسی میں شہرت حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ ان کے والدین بھی ان کے اس خواب میں شامل نہیں تھے۔
دہلی میں واقع مشہور 'نیشن اسکول آف ڈرامہ' سے اسکالرشپ ملنے کے بعد انہوں نے اپنے اداکاری کے کیریئر کو سنجیدگی سے لینا شروع کیا۔
قسمت کی مان کر عرفان نے ایکٹنگ شروع تو کی لیکن راستہ بالکل بھی آسان نہیں تھا۔ اپنے کیریئر کے شروعاتی دنوں میں وہ ایک ٹیکنیشیئن طور پر کام کیا کرتے تھے۔ عرفان خان نے اپنے فلمی کیریئر کی شروعات 'بنے گی اپنی بات' سے کی۔
عرفان خان نے اپنی فلمی کیریئر کی شرعات 'اکیڈمی ایوارڈ' کے لئے نامزد کی گئی فلم 'سلام بامبے' سے کیا، جسے آسکرز کے لئے بھی کے لیے بھی منتخب کیا گیا تھا۔ 1990 کی دہائی کے آخر تک 'ایک ڈاکٹر کی موت' اور 'سچ اے لانگ جرنی' میں بہترین اداکاری کے باوجود کسی کا دھیان نہیں گیا۔
سنہ 1998 میں عرفان نے سنجے خان کی سیریل 'جے ہنومان' میں والمیکی کا کردار ادا کیا جو کہ ایک ڈاکو تھا بعد میں مشہور سنت بنا جنہوں نے 'رامائن' بھی لکھی۔
متعدد فلموں میں کامیابی نہ ملنے کے بعد لندن میں مقیم ہدایتکار آصف کپاڑیا تاریخی فلم 'دی واریئر' میں ان کو رول دے کر ان کو کامیابی کی راہ دکھائی۔ یہ فلم راجستھان اور ہماچل پردیش میں صرف 11 ہفتوں میں پورا کیا گیا۔ اس فلم کے ساتھ 2001 تک عرفان فلمی دنیا میں جانا مانا چہرا بن گئے۔
عرفان کو پہلا لیڈ رول 2005 میں آئی فلم 'روگ' میں ملا۔ اس فلم کے ساتھ ہی انہوں نے بالی وڈ میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ فلم کے نقادوں نے عرفان کے ایکٹنگ کی خوب تعریف کی۔
عرفان بھارت کے ایکلوتے اسٹار ہیں، جن کی دو فلمیں 'آسکر' کے لئے منتخب کی گئی ہیں یہ ہر بھارتی کے لئے باعث فخر ہے۔