بابی دیول نے کہا کہ چاہے سپراسٹار ہو یا اداکار بننے کی کوشش کررہا کوئی شخص ہر کوئی جدوجہد کر رہا ہے کیونکہ اس ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارتی فلمی صنعت روک سی گئی ہے۔
51 سالہ اداکار کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہوا صورتحال بہت خوفناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں بہت سارے اداکار ہیں جو کام چاہتے ہیں لیکن ہر ایک کو وہ موقع یا نصیب نہیں ملتا۔ یہاں تک کہ بڑے اسٹار بھی گھر بیٹھے ہیں۔
بابی نے بتایا کہ ہر کوئی ایک ہی کشتی میں سوار ہے۔اداکاروں کے لیے جب تک صورتحال معمول میں نہیں آجاتی تب تک باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے،یہ سب کے لیے خوفناک ہے
اداکار نے حال ہی میں اپنے دو ڈیجیٹل پروجیکٹ کو ختم کیا ہے۔جس میں سے نیٹ فلکس میں نش ہونے والی فلم کلاس آف 83 جسے ریڈ چیلیز پروڈیوس کررہا ہے اور دوسری پرکاش جاہ کی ویب سیریز آشرم ہے۔جس کا اعلان انہوں نے لاک ڈاؤن سے پہلے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک کا کام ابھی رک گیا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہونے والا ہے کیونکہ کوئی کام نہیں کررہا ہے۔ یہ پروجیکٹ منظر عام پر آنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ میں نے ویب سیریز کی شوٹنگ ختم کردی ہے۔ مجھے امید تھی کہ وہ اس برس تک نشر کی جائیں گی۔اب دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے کیونکہ کسی کو امید نہیں تھی کہ ہماری زندگی میں ایسا ہوگا۔
اداکار نے کہا کہ لاک ڈاؤن نے انہیں زندگی میں چھوٹی چھوٹی چیزوں کی تعریف کرنا اور مثبت ہونا سکھایا ہے۔
اداکار نے کہا کہ کہ لاک ڈاؤن کے ختم ہونے کے بعد کم از کم کچھ وقت کے لیے زندگی مختلف ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اپنی معمول کی زندگی کو یاد کررہا ہے اور میں بھی ان میں سے ہوں۔ہم امید کرتے ہیں کہ ہم معمول زندگی گزار سکیں۔مجھے لگتا ہے کہ ہماری آنے والی نئی زندگی مختلف ہوگی کیونکہ ہر شخص محتاط رہے گا کہ وہ اب کس طرح کا م کرے۔