ناسا اور امریکی ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس ایجنسی (DARPA) نے خلا میں ایٹمی تھرمل راکٹ انجن کے ٹرائل کے لیے باہمی تعاون کا اعلان کیا ہے جو مریخ پر پہلا انسان بردار مشن بھیجنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ شنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق NASA اور درپا ایزیل سسلونر آپریشنز DARPA Agile Cislunar Operations (DRACO) پروگرام میں ایک ساتھ شرکت کریں گے۔ ناسا کے مطابق، نیوکلیئر تھرمل راکٹ کا استعمال تیز تر ٹرانزٹ اوقات کی اجازت دیتا ہے، جس سے خلابازوں کے لیے خطرہ کم ہوگا۔
مزید پڑھیں:
NASA ایڈمنسٹریٹر کے سربراہ بل نیلسن نے کہا کہ NASA 2027 تک جدید نیوکلیئر تھرمل پروپلشن ٹیکنالوجی تیار کرنے اور اس کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہمارے طویل مدتی شراکت دار DARPA کے ساتھ کام کرے گا۔ اس نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے خلاباز پہلے سے کہیں زیادہ تیز رفتار سے خلا میں سفر کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ حال ہی میں ناسا کے آرٹیمس مشن کا پہلا اور اہم ترین مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔ ناسا کا اورین کیپسول نے میکسیکو کے قریب بحر الکاہل میں کامیابی کے ساتھ لینڈنگ کی تھی۔ یہ اورین کیپسول تقریباً 26 دن خلا میں گزارنے کے بعد زمین پر واپس آیا تھا۔ فضا میں داخل ہوتے وقت اس کی رفتار آواز کی رفتار سے 32 گنا زیادہ تھی۔ آرٹیمس مشن نہ صرف ناسا بلکہ عالمی خلائی سائنس کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔