ریاست مہاراشٹر کے ضلع وردھا میں گذشتہ دنوں ایک دردناک سانحہ پیش آیا، جبکہ ایک سرپھرے عاشق نے ایک خاتون پروفیسر کو اس کے کالج کے سامنے زندہ جلایا۔
اس واقعہ کے بعد ریاستی سطح پر سیاسی رسہ کشی جاری ہوگئی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ 'متاثرہ خاتون کے اہل خانہ نے سینئر وکیل اُجول نکم سے ان کا کیس لڑنے کا مطالبہ کیا ہے، اس مطالبے کو پورا کیا جائے گا۔'
یہ سانحہ 3 فروری 2020 ضلع وردھا کے ہنگن گھاٹ کا ہے جب 24 برس کی ایک خاتون پروفیسر کو یکطرفہ محبت کرنے والے ایک سرپھرے عاشق نے مبینہ طور پر نذر آتش کردیا۔
آتشزدگی کی وجہ سے خاتون کے جسم کا تقریباً 40 فیصد جل چکا ہے، ان کا علاج ناگپور کے ایک اسپتال میں جاری ہے۔
ملزم مفرور ہے اور اس کو سرگرمی سے تلاش کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ 'وہ اس واقعے کی ہر زاویہ سے جانچ کر رہی ہے۔'