ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں ایک ناگا سادھو پر گاؤں کے لوگوں نے حملہ کردیا جس میں وہ شدید طور پر زخمی ہو گئے۔
انہیں اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے ساتھ ہی گاؤں کے بیس سے زائد لوگوں پر پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔
ایک سادھو ہاتھ میں تلواریں لہراتا ہوا نظر آرہا ہے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔
یہ ویڈیو اورنگ آباد کے پٹن تعلقہ میں واقع جامبڑی گاؤں کا ہے ۔
سادھو فی الوقت اورنگ آباد کے گھاٹی ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔
زخمی سادھو کی شناخت گنیش گیری مہاراج کے طور پر ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ رام ٹیکڑی پر رہتا ہے جو گاؤں سے دور جنگلاتی علاقے میں ہے جہاں گاؤں کے سینکڑوں افراد جمع ہوگئے۔
انھوں نے پتھراؤ کرکے اور لاٹھیوں سے مار کر سادھو کو زخمی کردیا۔
سادھو کے مطابق انھوں نے اپنے بچاؤ میں تلوار لہرائی تھی لیکن بھیڑ نے انھیں جان سے مارنے کی کوشش کی۔
گنیش گیری مہاراج حملے کی کوئی معقول وجہ نہیں بتا پائے۔
مزید پڑھیں:کورونا سے صحتیابی کے بعد خاتون کے جسم میں 'پس' بھر گیا
تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اکادشی کے موقع پر گاؤں کی خواتین رام ٹیکڑی پر جمع ہوئیں تھیں وہاں مہاراج کے جانور پہنچ گئے لوگوں نے جانوروں کو لکڑی سے مار کر دور کیا تو مہاراج نے جانور کو مارنے والے سے مارپیٹ کی جس کے بعد اُس شخص نے گاؤں کے لوگوں کے ساتھ مہاراج کے پاس پہنچا۔ اس کے بعد مہاراج اور گاؤں والوں کے بیچ بحث اتنی بڑھتی چلی گئی۔
اس کے بعد مہاراج نے تلوار لے کر آگئے۔
جس کے جواب میں گاؤں کے لوگوں نے مہاراج پر حملہ کر دیا۔
حملے کے بعد مہاراج کو اورنگ آباد کے سرکاری ہسپتال میں داخل کیا گیا۔
مہاراج پر حملہ کرنے والے 20سے زائد لوگوں پر اورنگ آباد کے پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔
سادھو نے مراٹھی زبان میں بولتے ہوئے کہا ہے : گاؤں کے دیڑھ سو سے دو سو لوگوں نے مجھ پر حملہ کیا۔میں رام ٹیکڑی پر رہتا ہوں ، وہاں کسی کا عمل دخل نہیں ہےوہ جنگل میں واقع ہے لیکن یہ لوگ جان بوجھ کر وہاں پہونچے میں اگر وہاں سے چھلانگ نہیں لگاتا تو وہ لوگ مجھے جان سے ماردیتے تھے وہ مسلسل پتھراؤ اور لاٹھیاں برسا رہے تھے ، وہ میری جان کے درپے تھے ، وجہ میری سمجھ میں نہیں آئی ، اس سے پہلے بھی مجھ پر حملہ ہوچکا ہے۔