ETV Bharat / international

Russia Ukraine War زیلنسکی نے دو سو روسی جوہری صنعتی کمپنیوں پر عائد کیں پابندیاں - روس یوکرین جنگ

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے قومی سلامتی کونسل کی طرف سے تجویز کردہ روسی جوہری صنعت کے خلاف پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کیے۔ یہ پابندیاں 200 روسی جوہری صنعتی کمپنیوں پر عائد کی گئی ہے۔ ukraine on Russias Nuclear industry

زیلنسکی نے 200 روسی جوہری صنعتی کمپنیوں پر عائد کیں پابندیاں
زیلنسکی نے 200 روسی جوہری صنعتی کمپنیوں پر عائد کیں پابندیاں
author img

By

Published : Feb 6, 2023, 12:34 PM IST

ماسکو: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کی سرکاری نیوکلیئر پاور کمپنی روساٹم اور اس کی معاون کمپنیوں سمیت ملک کی 200 کمپنیوں اور کاروباری صنعتوں پر پابندیاں عائد کرنے والے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ زیلنسکی نے اتوار کی رات ٹیلیگرام پر لکھا ’’روس کی جوہری صنعت کے خلاف پابندیوں کے بارے میں قومی سلامتی اور دفاعی کونسل (این ایس ڈی سی) کے فیصلے کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس صنعت کے بارے میں یہ ان کا حتمی فیصلہ نہیں ہے۔‘‘ صدر کے دفتر سے شائع ہونے والے زیلینسکی کے سرکاری حکم کے مطابق پابندیوں کی فہرست میں روسی ریاستی جوہری توانائی کارپوریشن روساٹم اور اس کے معاون کمپنیوں سمیت 200 کمپنیاں اور کاروباری ادارے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں 50 سال کی مدت کے لیے لاگو کی جا رہی ہیں اور ان میں پابندیاں یا تجارتی کارروائیوں کی مکمل بندش، یوکرین کی سرزمین کے ذریعے وسائل کی آمدورفت، پروازوں اور ٹرانسپورٹ کی جزوی یا مکمل بندش شامل ہے۔ دیگر پابندیوں کے اقدامات میں اقتصادی اور مالیاتی ذمہ داریوں کی معطلی، لائسنسوں اور دیگر اجازت ناموں کی معطلی، سامان، کام اور خدمات کی عوامی اور دفاعی خریداری پر پابندی، تجارتی معاہدوں کا خاتمہ، مشترکہ پروجیکٹوں اور بعض شعبوں میں صنعتی پروگرام شامل ہیں۔ یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے فروری کے اوائل میں روسی میڈیا پر پابندیوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روس کے تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں لوکائیل اور روساٹوم کے ذریعے روسی ہیروں کی براہ راست اور بالواسطہ درآمدات، خریداری اور منتقلی کو محدود کرنے کے ساتھ روسی میڈیا پر پابندی میں توسیع کرنے کی اپیل کی تھی۔

ماسکو: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کی سرکاری نیوکلیئر پاور کمپنی روساٹم اور اس کی معاون کمپنیوں سمیت ملک کی 200 کمپنیوں اور کاروباری صنعتوں پر پابندیاں عائد کرنے والے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ زیلنسکی نے اتوار کی رات ٹیلیگرام پر لکھا ’’روس کی جوہری صنعت کے خلاف پابندیوں کے بارے میں قومی سلامتی اور دفاعی کونسل (این ایس ڈی سی) کے فیصلے کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس صنعت کے بارے میں یہ ان کا حتمی فیصلہ نہیں ہے۔‘‘ صدر کے دفتر سے شائع ہونے والے زیلینسکی کے سرکاری حکم کے مطابق پابندیوں کی فہرست میں روسی ریاستی جوہری توانائی کارپوریشن روساٹم اور اس کے معاون کمپنیوں سمیت 200 کمپنیاں اور کاروباری ادارے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں 50 سال کی مدت کے لیے لاگو کی جا رہی ہیں اور ان میں پابندیاں یا تجارتی کارروائیوں کی مکمل بندش، یوکرین کی سرزمین کے ذریعے وسائل کی آمدورفت، پروازوں اور ٹرانسپورٹ کی جزوی یا مکمل بندش شامل ہے۔ دیگر پابندیوں کے اقدامات میں اقتصادی اور مالیاتی ذمہ داریوں کی معطلی، لائسنسوں اور دیگر اجازت ناموں کی معطلی، سامان، کام اور خدمات کی عوامی اور دفاعی خریداری پر پابندی، تجارتی معاہدوں کا خاتمہ، مشترکہ پروجیکٹوں اور بعض شعبوں میں صنعتی پروگرام شامل ہیں۔ یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے فروری کے اوائل میں روسی میڈیا پر پابندیوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روس کے تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں لوکائیل اور روساٹوم کے ذریعے روسی ہیروں کی براہ راست اور بالواسطہ درآمدات، خریداری اور منتقلی کو محدود کرنے کے ساتھ روسی میڈیا پر پابندی میں توسیع کرنے کی اپیل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Zelenskyy strips citizenship زیلنسکی نے کئی سابق یوکرائنی سیاست دانوں کی شہریت چھین لی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.