نیویارک: امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی شہریوں کا انخلا بہت پہلے شروع ہو جانا چاہئے تھا۔ نیویارک ٹائمز نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ نیویارک ٹائمز نے رپورٹ میں بتایاکہ نیشنل سیکیورٹی کونسل نے جمعرات کو ایک رپورٹ جاری کی۔ جس میں اگست 2021 میں افغانستان سے سیکیورٹی فورسز کے انخلاء کے بارے میں حکومت کے نتائج پر مشتمل ہے، جس سے ملک بھر میں غم و غصہ پھیل گیا۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ کابل میں پھنسے ہوئے امریکی شہریوں کو بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نکالنے کے دوران خودکش حملہ ہوا، جس میں 13 امریکی فوجی اور 170 سے زائد شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے دوران تنازعات نے کئی ممالک میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا اور اس دوران واپس آنے والے امریکی مسافروں کے درمیان بم دھماکہ ہوا جس میں تقریباً 170 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان نے گزشتہ برس 29 فروری 2020 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد امن معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت امریکہ نے افغان جیلوں میں قید طالبان جنگجوؤں کی رہائی سمیت مئی 2021 تک افغانستان سے امریکی اور اتحادی فوج کے مکمل انخلا پر اتفاق کیا تھا۔ لیکن صدر جو بائیڈن نے رواں سال کے شروع میں امریکی فوجی کے انخلا کے لیے 31 اگست کی آخری تاریخ مقرر کی تھی۔امریکی فوج کے انخلا سے قبل ہی طالبان نے برق رفتاری سے افغانستان کے متعدد صوبوں پر قبضہ کرنا شروع کردیا اور 15 اگست کو ملک کے دارالحکموت کابل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Afghanistan: افغانستان میں امریکہ کی بیس سالہ جنگ کا اختتام
یو این آئی