اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج میں نئے سربراہ کی تقرری کے بعد عمران خان سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں نئے آرمی چیف کی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ Pak Defence Minister on Imran Khan
پاکستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر دفاع کا خیال ہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کے بعد سیاسی میدان میں ہنگامہ کم ہو جائے گا۔ جس کے بعد وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ڈیل کریں گی، جنہوں نے اپنے حامیوں کو ہفتے کے روز راولپنڈی میں احتجاج کی کال دی ہے۔انہوں نے یہ بات پاکستان کی قومی اسمبلی میں کہی۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان جمعہ تک سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے جانشین کا اعلان کرسکتی ہے۔ قومی اسمبلی میں، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ان کی وزارت کو پیر کے روز آرمی چیف کی تقرری کا عمل شروع کرنے کے لیے وزیر اعظم کا خط موصول ہوا ہے، جسے جنرل ہیڈ کوارٹرز کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔
پاکستان میں باجوہ کے جانشین کی تقرری کا مسئلہ کافی زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی طویل ریلی کا تعلق فوج میں قیادت کی تبدیلی سے ہے۔ عمران خان نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ 26 نومبر کو راولپنڈی میں جمع ہوں۔ یہ باجوہ کی ریٹائرمنٹ سے تین دن پہلے کی تاریخ ہے۔ آرمی چیف جنرل باجوہ 29 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں جب کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا 27 نومبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Pak Army Chief Appointment پاک آرمی چیف کی تقرری کی سمری وزیراعظم آفس کو موصول، رپورٹ
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیر کے روز نئے آرمی چیف کی تقرری کے عمل کے بارے میں بتایا تھا کہ 25 نومبر تک یہ عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جگہ پانچ سے چھ اعلیٰ جنرلز دوڑ میں شامل ہیں۔ قبل ذکر ہے کہ جنرل باجوہ تین سال کی مدت ملازمت میں توسیع کے بعد 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے ایک اور توسیع لینے سے انکار کر دیا ہے۔