ETV Bharat / international

US Iran Conflicts ایران کے ساتھ سفارتی مشن ناکام ہوا تو امریکہ فوجی محاذ کے لیے تیار، وائٹ ہاؤس

author img

By

Published : Oct 6, 2022, 8:55 PM IST

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گذشتہ ہفتے ماسکو میں کہا تھا کہ ان کے ملک کو 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے واشنگٹن سے مضبوط ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ US Iran Conflicts

Etv Bharat
Etv Bharat

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ ایران کے ساتھ سفارت کاری فی الحال کام نہیں کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران کے ساتھ سفارت کاری ناکام ہوتی ہے تو ہم خطے میں اپنی فوجی تیاری کو یقینی بنانے کیلیے تیار ہیں۔ امریکہ کی طرف سے یہ بیان ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کا معاملہ غیر واضح ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ US Iran Conflicts

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گذشتہ ہفتے ماسکو میں کہا تھا کہ ان کے ملک کو 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے واشنگٹن سے مضبوط ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی سیاسی بنیادوں پر ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کی معائنہ کاری روکنا ہوگی۔

العربیہ میں شائع رپورٹ کے مطابق دو ہفتے قبل قومی سلامتی کونسل کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وزارتوں سے کہا تھا کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے آپشن تیار کریں۔ اس سلسلے میں امریکی حکومت کے اندر اور باہر کے ذرائع نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو تقریباً متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ جو بائیڈن کے پاس تہران سے نمٹنے کے لیے بہت سے آپشنز موجود ہیں اور ان کا اہتمام اس طرح کیا گیا ہے، پہلے سفارتی عمل اور مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا، دوسرا سخت پابندیاں عائد کرنے کا سہارا لینا جو تہران کو جوہری معاہدے میں باہمی واپسی کے عزم کو پیش کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Warns US: ایران کا امریکہ کو انتباہ، کسی بھی غلطی کا ایران فیصلہ کن جواب دے گا

تیسرا امریکی انٹیلی جنس کے کام کو آگے بڑھانا، برطانیہ اور اسرائیل جیسے اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ کام کرنا اور چوتھا ایرانی تنصیبات پر بمباری کرنے کے فوجی منصوبے تیار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ امریکی انتظامیہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے سفارت کاری ہی بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاری کا راستہ ابھی بھی کھلا ہے۔ (یو این آئی)

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ ایران کے ساتھ سفارت کاری فی الحال کام نہیں کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران کے ساتھ سفارت کاری ناکام ہوتی ہے تو ہم خطے میں اپنی فوجی تیاری کو یقینی بنانے کیلیے تیار ہیں۔ امریکہ کی طرف سے یہ بیان ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کا معاملہ غیر واضح ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ US Iran Conflicts

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گذشتہ ہفتے ماسکو میں کہا تھا کہ ان کے ملک کو 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے واشنگٹن سے مضبوط ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی سیاسی بنیادوں پر ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کی معائنہ کاری روکنا ہوگی۔

العربیہ میں شائع رپورٹ کے مطابق دو ہفتے قبل قومی سلامتی کونسل کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وزارتوں سے کہا تھا کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے آپشن تیار کریں۔ اس سلسلے میں امریکی حکومت کے اندر اور باہر کے ذرائع نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو تقریباً متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ جو بائیڈن کے پاس تہران سے نمٹنے کے لیے بہت سے آپشنز موجود ہیں اور ان کا اہتمام اس طرح کیا گیا ہے، پہلے سفارتی عمل اور مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا، دوسرا سخت پابندیاں عائد کرنے کا سہارا لینا جو تہران کو جوہری معاہدے میں باہمی واپسی کے عزم کو پیش کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Warns US: ایران کا امریکہ کو انتباہ، کسی بھی غلطی کا ایران فیصلہ کن جواب دے گا

تیسرا امریکی انٹیلی جنس کے کام کو آگے بڑھانا، برطانیہ اور اسرائیل جیسے اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ کام کرنا اور چوتھا ایرانی تنصیبات پر بمباری کرنے کے فوجی منصوبے تیار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ امریکی انتظامیہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے سفارت کاری ہی بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاری کا راستہ ابھی بھی کھلا ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.