انڈیانا: امریکہ کی انڈیانا میں مشہور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ اٹارنی جنرل ٹوڈ روکیتا نے ٹِک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس پر امریکی صارفین کے تحفظ کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ کمپنی کے خلاف دو کیس درج کیے گئے ہیں، ایک میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایپ استعمال کرنے والے نوجوانوں کو نامناسب چیزیں پیش کی جارہی ہیں۔US case filed against Tiktok
دوسرے معاملے میں انہوں نے الزام لگایا کہ ٹک ٹاک نے چینی حکومت کے صارفین کی حساس معلومات حاصل کرنے کے امکانات کو واضح نہیں کیا۔ اس معاملے میں عدالت میں پیش کیے گئے کیس میں ٹک ٹاک کو بھیڑ کی کھال میں چھپا ہوا بھیڑیا قرار دیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک نے انڈیانا میں اپنے صارفین کو ان کے حساس ڈیٹا کے حوالے سے گمراہ کیا اور دھوکہ دیا اور ان کی رازداری کی آسانی سے خلاف ورزی کی جا سکتی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ اس ایپ پر شراب، تمباکو اور منشیات کا استعمال، جنسیات سے متعلق مواد، عریانیت اور شہوت انگیز مواد جیسے نامناسب مواد کو مسلسل پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 12 سال سے کم عمر کے نوجوان صارفین کو اس حد تک دھوکہ دیا جا رہا ہے کہ یہ ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز پر دستیاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: TikTok Denies Tracking US Citizens ٹک ٹاک نے امریکی شہریوں کو ٹریک کرنے سے انکار کیا
یواین آئی