ETV Bharat / international

Killing of Palestinian Children: تنازاعات میں بچوں کی ہلاکتیں پریشان کن اور ناقابل برداشت، اقوام متحدہ

author img

By

Published : Aug 11, 2022, 10:40 PM IST

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے 48 فلسطینیوں میں کم از کم 22 شہری تھے جن میں 17 بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔Killing of Palestinian Children

UN slams unconscionable killing of Palestinian children
تنازاعات میں بچوں کی ہلاکتیں پریشان کن اور ناقابل برداشت، اقوام متحدہ

جنیوا، سوئٹزرلینڈ: اقوام متحدہ کے حقوق کے سربراہ نے اس مہینے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور ذمہ داروں کے محاسبے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے غزہ کے گنجان آباد فلسطینی انکلیو میں اسرائیل اور اسلامی جہاد کے عسکریت پسندوں کے درمیان تین روز تک شدید لڑائی جاری رہی۔Killing of Palestinian Children

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ تنازعات کے دوران کسی بھی بچے کو تکلیف پہنچانا انتہائی پریشان کن ہے۔ اس سال بہت سارے بچوں کا قتل اور معذور ہونا ناقابل برداشت ہے۔ حالیہ بدامنی میں فلسطینی علاقوں میں 19 فلسطینی بچے مارے گئے جس سے اس سال بچوں کی ہلاکت کی کل تعداد 37 ہو گئی ہے۔ 5 سے 7 اگست تک غزہ کی جنگ میں سترہ بچے مارے گئے تھے، جب کہ منگل کو مغربی کنارے میں اسرائیلی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں مزید دو بچے مارے گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر OHCHR نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے 48 فلسطینیوں میں کم از کم 22 شہری تھے۔ان میں 17 بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے 360 فلسطینیوں میں سے تقریباً دو تہائی شہری تھے، جن میں 151 بچے، 58 خواتین اور 19 بوڑھے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ: غزہ میں اسرائیلی حملے جنگی جرائم کا ارتکاب

Israeli attacks on Palestine: فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور مغربی ممالک کا دوہرا پن

بیچلیٹ کے دفتر نے کہا، "متعدد واقعات میں، زیادہ تر ہلاکتیں بچوں کی تھیں۔ ایسا حملہ کرنا جس سے حادثاتی طور پر عام شہریوں کی ہلاکت یا زخمی یا شہری اشیاء کو نقصان پہنچانا ہو ممنوع ہے، ایسے حملے بند ہونے چاہئیں۔

بیچلیٹ کے دفتر نے مزید کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، فلسطینی مسلح گروپوں نے بھی سینکڑوں راکٹ اور مارٹر فائر کیے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ شہریوں کی ہلاکتیں جن میں بچے بھی شامل ہیں اسلامی جہاد کی جانب سے غلط راکٹ فائر کرنے سے ہوئے۔ بیچلیٹ نے ان تمام واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے لئے احتساب کا مکمل فقدان ہے۔

جنیوا، سوئٹزرلینڈ: اقوام متحدہ کے حقوق کے سربراہ نے اس مہینے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور ذمہ داروں کے محاسبے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے غزہ کے گنجان آباد فلسطینی انکلیو میں اسرائیل اور اسلامی جہاد کے عسکریت پسندوں کے درمیان تین روز تک شدید لڑائی جاری رہی۔Killing of Palestinian Children

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے ایک بیان میں کہا کہ تنازعات کے دوران کسی بھی بچے کو تکلیف پہنچانا انتہائی پریشان کن ہے۔ اس سال بہت سارے بچوں کا قتل اور معذور ہونا ناقابل برداشت ہے۔ حالیہ بدامنی میں فلسطینی علاقوں میں 19 فلسطینی بچے مارے گئے جس سے اس سال بچوں کی ہلاکت کی کل تعداد 37 ہو گئی ہے۔ 5 سے 7 اگست تک غزہ کی جنگ میں سترہ بچے مارے گئے تھے، جب کہ منگل کو مغربی کنارے میں اسرائیلی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں مزید دو بچے مارے گئے تھے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر OHCHR نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے 48 فلسطینیوں میں کم از کم 22 شہری تھے۔ان میں 17 بچے اور چار خواتین شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے 360 فلسطینیوں میں سے تقریباً دو تہائی شہری تھے، جن میں 151 بچے، 58 خواتین اور 19 بوڑھے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ: غزہ میں اسرائیلی حملے جنگی جرائم کا ارتکاب

Israeli attacks on Palestine: فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور مغربی ممالک کا دوہرا پن

بیچلیٹ کے دفتر نے کہا، "متعدد واقعات میں، زیادہ تر ہلاکتیں بچوں کی تھیں۔ ایسا حملہ کرنا جس سے حادثاتی طور پر عام شہریوں کی ہلاکت یا زخمی یا شہری اشیاء کو نقصان پہنچانا ہو ممنوع ہے، ایسے حملے بند ہونے چاہئیں۔

بیچلیٹ کے دفتر نے مزید کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، فلسطینی مسلح گروپوں نے بھی سینکڑوں راکٹ اور مارٹر فائر کیے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ شہریوں کی ہلاکتیں جن میں بچے بھی شامل ہیں اسلامی جہاد کی جانب سے غلط راکٹ فائر کرنے سے ہوئے۔ بیچلیٹ نے ان تمام واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے لئے احتساب کا مکمل فقدان ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.