نیویارک: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریئس طالبان کی جانب سے یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلہ پر پابندی کے فیصلے سے سخت پریشان ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ گوٹیریئس نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین اور لڑکیوں کے لیے ہر سطح پر مساوی تعلیم تک رسائی کو یقینی بنائیں۔Taliban University Ban for Women
اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری جنرل ان خبروں سے سخت پریشان ہیں کہ طالبان نے خواتین اور لڑکیوں کی یونیورسٹیوں تک رسائی معطل کر دی ہے۔ سیکرٹری جنرل نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ تعلیم سے انکار نہ صرف خواتین اور لڑکیوں کے مساوی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ اس کا ملک کے مستقبل پر تباہ کن اثر پڑے گا۔ سیکرٹری جنرل ڈی فیکٹو حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ خواتین اور لڑکیوں کے لیے ہر سطح پر تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنائیں۔
افغانستان کی مقامی میڈیا طلوع نیوز نے رپورٹ کیا کہ طالبان نے منگل کو جاری کردہ ایک خط میں افغانستان میں طالبات کی اعلیٰ تعلیم کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایک پریس بریفنگ میں اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ اس فیصلے سے طالبان نے اپنا ایک اور وعدہ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے اسے ایک پریشان کن اقدام قرار دیا اور کہا کہ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ خواتین کی فعال شرکت کے بغیر کوئی ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Taliban Ban Women from Universities خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر طالبان کی پابندی قابل مذمت اور مایوس کن
اس سے قبل، امریکہ نے افغان خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی لگانے اور لڑکیوں کے لیے سیکنڈری اسکول بند رکھنے کے طالبان کے فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے تعلیم کو "بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ انسانی حق" قرار دیا اور خبردار کیا کہ طالبان کے اس ناقابل قبول موقف سے ان کے لیے نتائج برآمد ہوں گے اور گروپ کو عالمی برادری سے مزید الگ تھلگ کر دیا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹویٹ کیا کہ طالبان کی جانب سے خواتین کو یونیورسٹی میں تعلیم کے حق سے محروم کرنے کے اعلان سے بہت مایوسی ہوئی ہے۔ افغان خواتین بہتر کی مستحق ہیں، افغانستان بہتر کا مستحق ہے، طالبان نے عالمی برادری کی طرف سے قبول کیے جانے کے اپنے مقصد کو یقینی طور پر پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ وہیں پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین پر پابندی طالبان کا انتہائی مایوس کن فیصلہ ہے، لیکن اس مسئلے کو حل کرنے کا بہترین طریقہ افغان حکمرانوں کے ساتھ بات چیت ہی ہے۔ بھٹو نے یہ بات منگل کو اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران کہی۔