ETV Bharat / international

Two Sikhs Shot Dead in Pakistan پاکستان میں دو دنوں میں دو سکھوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

author img

By

Published : Jun 25, 2023, 6:54 PM IST

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور میں دو دنوں میں دو الگ الگ حملوں میں دو سکھوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

Two Sikhs shot dead in Pakistan in two days
پاکستان میں دو دنوں میں دو سکھوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

امرتسر: قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے مشیر پروفیسر سرچند سنگھ خیالہ نے اتوار کو پاکستان میں اقلیتی سکھوں کے قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا۔ پروفیسر خیالہ نے اقلیتوں کے قومی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان میں سکھوں اور ہندوؤں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے یہ معاملہ وزارت خارجہ کے سامنے اٹھائیں۔

لال پورہ کو لکھے گئے خط میں پروفیسر خیالہ نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور میں دو دنوں میں دو الگ الگ حملوں میں دو سکھوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جس میں 34 سالہ تاجر منموہن سنگھ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ منموہن سنگھ پر یکہ توت علاقے میں موٹر سائیکل سوار لوگوں نے فائرنگ کی تھی۔ اس سے قبل جمعہ کو پشاور کے علاقے رشید گڑھی میں سکھ دکاندار ترلوک سنگھ کو بھی گولی مار کر شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ ان حملوں کی ذمہ داری شدت پسند اسلامک اسٹیٹ آف خراسان (آئی ایس کے پی) نے قبول کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس اور تشویش کی بات ہے کہ ماضی میں اقلیتوں کے مذہبی اداروں پر حملوں کے بعد اب انتہا پسند نظریات کی حامل اسلامی تنظیمیں ٹارگٹ کلنگ پر اتر آئی ہیں۔ بدقسمتی سے حکومت پاکستان کو اقلیتوں کے تحفظ میں کوئی دلچسپی نہیں اور حال ہی میں پاکستان کی ریاست پنجاب میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے کچھ لوگ گولہ بارود کے ساتھ پکڑے گئے تھے۔ جس کا مقصد ریاست میں ہندو مندروں پر حملہ کرکے کشیدگی کا ماحول پیدا کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہندوؤں اور سکھوں پر کئی بار حملے ہوئے ہیں۔ ہندو اور سکھ لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہے، زبردستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے اور ان کی مرضی کے خلاف شادی کردی جاتی ہے۔ ایک طرح سے اسلامی انتہا پسندوں نے ہندوؤں اور سکھوں کے لیے معمول کی زندگی گزارنا انتہائی مشکل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی وجہ سے پاکستان میں صرف دو دہائیوں میں سکھوں کی آبادی میں تقریباً 80 فیصد کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات کی وجہ سے پاکستان میں ہندوؤں اور سکھوں میں خوف کا ماحول ہے۔ وہ پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس واقعہ پر توجہ نہ دی گئی اور پاکستان کے سکھ بھی افغانستان کے سکھوں کی طرح ہجرت کرنے لگے تو ہمارے تاریخی مذہبی مقامات کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں رہے گا۔ (یو این آئی)

امرتسر: قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے مشیر پروفیسر سرچند سنگھ خیالہ نے اتوار کو پاکستان میں اقلیتی سکھوں کے قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا۔ پروفیسر خیالہ نے اقلیتوں کے قومی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان میں سکھوں اور ہندوؤں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے یہ معاملہ وزارت خارجہ کے سامنے اٹھائیں۔

لال پورہ کو لکھے گئے خط میں پروفیسر خیالہ نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور میں دو دنوں میں دو الگ الگ حملوں میں دو سکھوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جس میں 34 سالہ تاجر منموہن سنگھ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ منموہن سنگھ پر یکہ توت علاقے میں موٹر سائیکل سوار لوگوں نے فائرنگ کی تھی۔ اس سے قبل جمعہ کو پشاور کے علاقے رشید گڑھی میں سکھ دکاندار ترلوک سنگھ کو بھی گولی مار کر شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔ ان حملوں کی ذمہ داری شدت پسند اسلامک اسٹیٹ آف خراسان (آئی ایس کے پی) نے قبول کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس اور تشویش کی بات ہے کہ ماضی میں اقلیتوں کے مذہبی اداروں پر حملوں کے بعد اب انتہا پسند نظریات کی حامل اسلامی تنظیمیں ٹارگٹ کلنگ پر اتر آئی ہیں۔ بدقسمتی سے حکومت پاکستان کو اقلیتوں کے تحفظ میں کوئی دلچسپی نہیں اور حال ہی میں پاکستان کی ریاست پنجاب میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے کچھ لوگ گولہ بارود کے ساتھ پکڑے گئے تھے۔ جس کا مقصد ریاست میں ہندو مندروں پر حملہ کرکے کشیدگی کا ماحول پیدا کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہندوؤں اور سکھوں پر کئی بار حملے ہوئے ہیں۔ ہندو اور سکھ لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہے، زبردستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے اور ان کی مرضی کے خلاف شادی کردی جاتی ہے۔ ایک طرح سے اسلامی انتہا پسندوں نے ہندوؤں اور سکھوں کے لیے معمول کی زندگی گزارنا انتہائی مشکل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی وجہ سے پاکستان میں صرف دو دہائیوں میں سکھوں کی آبادی میں تقریباً 80 فیصد کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات کی وجہ سے پاکستان میں ہندوؤں اور سکھوں میں خوف کا ماحول ہے۔ وہ پاکستان چھوڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس واقعہ پر توجہ نہ دی گئی اور پاکستان کے سکھ بھی افغانستان کے سکھوں کی طرح ہجرت کرنے لگے تو ہمارے تاریخی مذہبی مقامات کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں رہے گا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.