سیکرامنٹو: کیلیفورنیا کی سیکرامنٹو کاؤنٹی کے ایک گردوارے میں اتوار کو دو افراد کو گولی مار دی گئی۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فائرنگ کیوں کی گئی۔ حملہ آور واقعے کے بعد سے فرار ہے۔ کاؤنٹی پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ مذہبی مقام پر فائرنگ سے علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ گردوارہ سیکرامنٹو سکھ سوسائٹی کے مندر میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈھائی بجے کے قریب پیش آیا۔ شیرف آفس کی جانب سے بتایا گیا کہ متاثرین کی حالت تشویشناک ہے۔
سیکرامنٹو کاؤنٹی شیرف کے دفتر کے ترجمان امر گاندھی نے کہا کہ فائرنگ کا تعلق نفرت پر مبنی جرم سے نہیں ہے اور اس واقعے کو دو لوگوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے سے تعبیر کیا جو ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین افراد لڑائی میں ملوث تھے جو بعد میں فائرنگ کے تبادلے میں تبدیل ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس جھگڑے میں شامل تمام لوگ ایک دوسرے کو جانتے تھے۔ لگتا ہے یہ جھگڑا کسی بات پر بڑھ گیا ہے۔ اس طرح کیلیفورنیا کے گردوارے میں دو افراد کو گولی مار دی گئی۔
امریکہ نے خاص طور پر پچھلے کچھ سالوں میں متعدد مہلک فائرنگ کے ساتھ ملک میں بندوق کے تشدد کے واقعات دیکھے ہیں۔ امریکہ میں بندوق کا تشدد عام ہے۔ اسی لیے صدر جو بائیڈن نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جو بندوق کی فروخت کی جانچ کو بڑھاتا ہے۔ ڈینور پولیس نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ ہفتے کولوراڈو کے دارالحکومت ڈینور کے ایسٹ ہائی اسکول میں فائرنگ کے بعد کم از کم دو افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: