کابل: افغانستان میں طالبان نے خواتین میزبان کو خبریں پڑھنے کے دوران اپنے چہرے کو ڈھانپنے کا حکم دیا ہے۔ افغانستان کے طلوع نیوز چینل نے ٹویٹ کیا کہ اطلاعات اور ثقافت کی وزارتوں نے اسے حتمی فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حکم افغانستان کے تمام میڈیا اداروں کو جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حکم کے بارے میں انسانی حقوق کے محکمے میں خواتین کے حقوق کے ڈویژن کی جوائنٹ ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ہیتھربار نے کہا کہ خواتین کی آزادی اور اظہار کے حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ یہ معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا۔ یہ ان لوگوں کے لیے معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا جو ہونٹوں کے اشارے سے خبروں کو سمجھتے ہیں اور خبریں سننے کے لیے اشاروں پر انحصار کرتے ہیں۔"Female Afghan TV Presenters
یہ بھی پڑھیں:
Taliban Order Women to Cover up Head to Toe: گوٹیریس کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش
قابل ذکر ہے کہ اس سے دو ہفتے قبل طالبان حکومت نے تمام خواتین کو عوامی مقامات پر اپنے چہرے ڈھانپنے کا حکم دیا تھا ورنہ سزا کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہا تھا۔ اس سے قبل طالبان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن(یو این اے ایم اے) کی خواتین ملازمین کو حجاب پہننے کا حکم دیا تھا۔ محترمہ بار نے 17 مئی کو ٹویٹ کیاکہ طالبان کا دعویٰ ہے کہ خواتین کے لباس کا نیا اصول مشورہ ہے، لیکن اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی افغان خواتین سمیت سب پر لازمی طور پر نافذ کر رہے ہیں۔