ETV Bharat / international

Taliban on Female TV Presenters: افغان خواتین ٹی وی میزبانوں کو چہرہ ڈھانپنے کی ہدایت

افغانستان میں طالبان حکام نے ٹیلی ویژن کے نشریاتی اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان خواتین ٹی وی پریزنٹرز Female Afghan TV Presenters اور اسکرین پر آنے والی دیگر خواتین اپنے چہروں کو ڈھانپیں۔

Taliban orders female Afghan TV presenters to cover faces
افغان خواتین ٹی وی میزبانوں کو چہرہ ڈھانپنے کی ہدایت
author img

By

Published : May 20, 2022, 6:10 PM IST

کابل: افغانستان میں طالبان نے خواتین میزبان کو خبریں پڑھنے کے دوران اپنے چہرے کو ڈھانپنے کا حکم دیا ہے۔ افغانستان کے طلوع نیوز چینل نے ٹویٹ کیا کہ اطلاعات اور ثقافت کی وزارتوں نے اسے حتمی فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حکم افغانستان کے تمام میڈیا اداروں کو جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حکم کے بارے میں انسانی حقوق کے محکمے میں خواتین کے حقوق کے ڈویژن کی جوائنٹ ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ہیتھربار نے کہا کہ خواتین کی آزادی اور اظہار کے حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ یہ معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا۔ یہ ان لوگوں کے لیے معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا جو ہونٹوں کے اشارے سے خبروں کو سمجھتے ہیں اور خبریں سننے کے لیے اشاروں پر انحصار کرتے ہیں۔"Female Afghan TV Presenters

یہ بھی پڑھیں:

Malala Yousafzai Slams Taliban For Hijab Decree: طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر ملالہ یوسف زئی کی تنقید

Taliban Order Women to Cover up Head to Toe: گوٹیریس کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش

قابل ذکر ہے کہ اس سے دو ہفتے قبل طالبان حکومت نے تمام خواتین کو عوامی مقامات پر اپنے چہرے ڈھانپنے کا حکم دیا تھا ورنہ سزا کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہا تھا۔ اس سے قبل طالبان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن(یو این اے ایم اے) کی خواتین ملازمین کو حجاب پہننے کا حکم دیا تھا۔ محترمہ بار نے 17 مئی کو ٹویٹ کیاکہ طالبان کا دعویٰ ہے کہ خواتین کے لباس کا نیا اصول مشورہ ہے، لیکن اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی افغان خواتین سمیت سب پر لازمی طور پر نافذ کر رہے ہیں۔

کابل: افغانستان میں طالبان نے خواتین میزبان کو خبریں پڑھنے کے دوران اپنے چہرے کو ڈھانپنے کا حکم دیا ہے۔ افغانستان کے طلوع نیوز چینل نے ٹویٹ کیا کہ اطلاعات اور ثقافت کی وزارتوں نے اسے حتمی فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حکم افغانستان کے تمام میڈیا اداروں کو جاری کر دیا گیا ہے۔ اس حکم کے بارے میں انسانی حقوق کے محکمے میں خواتین کے حقوق کے ڈویژن کی جوائنٹ ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ہیتھربار نے کہا کہ خواتین کی آزادی اور اظہار کے حقوق کی خلاف ورزی کے علاوہ یہ معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا۔ یہ ان لوگوں کے لیے معلومات تک رسائی کو بھی روک دے گا جو ہونٹوں کے اشارے سے خبروں کو سمجھتے ہیں اور خبریں سننے کے لیے اشاروں پر انحصار کرتے ہیں۔"Female Afghan TV Presenters

یہ بھی پڑھیں:

Malala Yousafzai Slams Taliban For Hijab Decree: طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر ملالہ یوسف زئی کی تنقید

Taliban Order Women to Cover up Head to Toe: گوٹیریس کا طالبان کے حجاب سے متعلق حکم پر اظہارِ تشویش

قابل ذکر ہے کہ اس سے دو ہفتے قبل طالبان حکومت نے تمام خواتین کو عوامی مقامات پر اپنے چہرے ڈھانپنے کا حکم دیا تھا ورنہ سزا کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہا تھا۔ اس سے قبل طالبان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن(یو این اے ایم اے) کی خواتین ملازمین کو حجاب پہننے کا حکم دیا تھا۔ محترمہ بار نے 17 مئی کو ٹویٹ کیاکہ طالبان کا دعویٰ ہے کہ خواتین کے لباس کا نیا اصول مشورہ ہے، لیکن اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی افغان خواتین سمیت سب پر لازمی طور پر نافذ کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.