رام اللہ، مغربی کنارہ: غزہ میں جنگ کے دوران فلسطین میں رائے عامہ کے سروے میں حماس کی حمایت میں اضافہ سامنے آیا ہے۔ حماس کی حمایت کرنے والوں میں تباہ شدہ غزہ کی پٹی، مغربی کنارہ کے فلسطینی باشندے شامل ہیں۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ فلسطینی، امریکہ کے حمایت یافتہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو مسترد کر دیا ہے، سروے میں شامل تقریباً 90 فیصد لوگوں نے محمود عباس سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
- سروے کے نتائج امریکہ اور اسرائیل کے لیے درد سر:
اس سروے کے نتائج اسرائیل کے زریعہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں پر تنقید پر سوال کھڑے کررہے ہیں۔ یہی نہیں جنگ کے بعد غزہ میں بائیڈن انتظامیہ کے وژن کے لیے سروے کے نتائج مزید مشکلات کا اشارہ دے رہی ہیں۔
واضح رہے، واشنگٹن نے مغربی کنارے میں قائم محمود عباس کی سربراہی والی فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ، وہ غزہ کا کنٹرول سنبھالے اور دونوں علاقوں کو ریاستی حیثیت کے پیش خیمہ کے طور پر چلائے۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو دوبارہ زندہ کیا جانا چاہیے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے لیے کسی بھی کردار کو ٹھکرا دیا ہے اور اصرار کیا ہے کہ اسرائیل کو وہاں کھلے عام سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے۔
فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کا انتظام کرتا ہے اور 2007 میں حماس کے عسکریت پسندوں کے قبضے تک غزہ پر حکومت کرتا رہا ہے۔ 2006 کے بعد جب حماس نے پارلیمانی اکثریت حاصل کی تو فلسطینیوں نے اب تک انتخابات نہیں کرائے ہیں۔
- سروے فلسطینی اتھارٹی کی قانونی حیثیت میں کمی طرف اشارہ:
پولسٹر خلیل شکاکی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب فلسطینی ریاست کے حوالے سے قابل اعتماد مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی طرف کوئی واضح راستہ نظر نہیں آتا سروے کے نتائج سے فلسطینی اتھارٹی کی قانونی حیثیت میں مزید کمی کا اشارہ ملتا ہے۔ شکاکی نے اپنے فلسطینی سینٹر فار پالیسی اینڈ سروے ریسرچ، یا پی ایس آر کے سروے کے نتائج کی اشاعت سے قبل دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ، "اسرائیل غزہ میں پھنس گیا ہے، ہوسکتا ہے کہ اگلی (اسرائیلی) حکومت یہ فیصلہ کرے کہ نتن یاہو ان تمام شرائط کو رکھنا درست نہیں ہے، اور وہ غزہ سے یکطرفہ طور پر انخلاء کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں:حماس کی مسلم ممالک سے غزہ کی پٹی میں وفود بھیجنے کی اپیل
یہ سروے 22 نومبر سے 2 دسمبر تک مغربی کنارے اور غزہ کے 1,231 لوگوں کے درمیان کیا گیا اور اس میں 4 فیصد پوائنٹس کی غلطی کا مارجن تھا۔ غزہ میں، پولنگ کارکنوں نے 1 دسمبر کو ختم ہونے والی ایک ہفتہ طویل جنگ بندی کے دوران 481 ذاتی انٹرویوز کئے۔