سنگاپور Singapore کی حکومت نے سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کو نیا ویزا جاری کرتے ہوئے ملک میں ان کے قیام کی مدت میں مزید 14 دن کی توسیع کردی ہے۔ بدھ کو ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ راجا پاکسے کے سفری پاس کی مدت 11 اگست تک بڑھا دی گئی ہے۔ سری لنکا کی معیشت کو نہ سنبھالنے پر ان کے خلاف عوامی احتجاج کے درمیان راجا پاکسے 13 جولائی کو مالدیپ کے لیے روانہ ہوئے اور اگلے دن نجی دورے پر سنگاپور چلے گئے۔ سنگاپور کی وزارت خارجہ نے 14 جولائی کو کہا تھا کہ راجا پاکسے نے سیاسی پناہ کی درخواست نہیں کی تھی اور نہ ہی انہیں کوئی پناہ دی گئی ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ سنگاپور عام طور پر سیاسی پناہ کی درخواستیں منظور نہیں کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lankan Forces Raid Protest Camp: سری لنکائی فورسز کا مظاہرین پر کریک ڈاؤن، بین الاقوامی نتظیموں کا اظہار تشویش
سری لنکا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنا نے 15 جولائی کو راجا پاکسے کے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور رانیل وکرما سنگھے نے 21 جولائی کو سری لنکا کے صدر کی حیثیت سے پارلیمنٹ میں چیف جسٹس کے سامنے حلف لیا۔ وکرما سنگھے سیاست میں کوئی نیا نام نہیں ہے اور اس سے قبل چھ مرتبہ اس جزیرے کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ سری لنکا کو ایندھن اور دیگر ضروری سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے ساتھ اب تک کے بدترین معاشی بحران کی زد میں ہے۔ تیل کی سپلائی کی قلت نے اسکولوں اور سرکاری دفاتر کو اگلے نوٹس تک بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ گھریلو زرعی پیداوار میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی اور مقامی کرنسی کی قدر میں کمی نے اس بحران کو ہوا دی ہے۔ معاشی بحران بہت سے خاندانوں کو بھوک اور غربت کی طرف دھکیل دیا ہے۔