میڈرڈ: ہسپانوی وزارت خارجہ نے ایران میں مظاہروں کو دبانے کے لیے جاری حکومتی کریک ڈاؤن کی خلاف ایرانی سفیر حسن غسغاوی کو طلب کیا ہے۔ یوروپا پریس نیوز ایجنسی نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ ہسپانوی وزارت خارجہ نے ایک پریس بیان شائع کیا جس میں مظاہرین کے خلاف تشدد کی مذمت کی گئی اور ایران سے اپنے شہریوں کا احترام اور تحفظ دینے کا مطالبہ کیا۔ Spain Summons Iran Ambassador
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپین کی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف علاقوں میں پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد کی شدید مذمت کرتی ہے اور یہ مطالبہ بھی کرتی ہے کہ ملک کے حکام تمام شہریوں کے حقوق کا احترام کریں اور انہیں مکمل طور پر اظہار خیال، آزادانہ اور پرامن طریقے سے کام کرنے کی ضمانت دیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Iran Protests فسادات بھڑکانے کے الزام میں سابق ایرانی صدر کی بیٹی گرفتار
Iranian Woman Dies ایران کی اخلاقی پولیس کی حراست میں بائیس سالہ خاتون مہسا امینی کی موت
ایران میں گزشتہ ہفتے 22 سالہ مہسا امینی کی 16 ستمبر کو حجاب کے تنازع پر پولیس کے ہاتھوں حراست میں لیے جانے کے بعد ہلاکت کے بعد بڑے پیمانے پر فسادات شروع ہوئے۔ مظاہروں کے دوران مبینہ طور پر 40 سے زائد افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوچکے ہیں۔
13 ستمبر کو امینی کو ایرانی پولیس نے صحیح ڈھنگ سے حجاب نہ پہننے پر حراست میں لے لیا تھا۔ تھوڑی دیر بعد وہ گر گئی اور کوما میں چلی گئی۔ ایران کا کہنا ہے کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ (یواین آئی)