سیول: امریکہ اور جنوبی کوریا نے پیر کو بڑے پیمانے پر مشترکہ فضائی مشق کا آغاز کیا جس میں 100 سے زیادہ طیارے شامل تھے۔ جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی یونہاپ نے اطلاع دی ہے کہ کوریا فلائنگ ٹریننگ (کے ایف ٹی) ایک ہفتے سے زائد عرصے تک گوانگجو ایئر بیس پر جاری رہے گی، جس میں تقریباً 110 طیارے (60 سے زائد جنوبی کوریائی جنگی طیارے اور تقریباً 40 امریکی طیارے) اور 1400 سے زیادہ فوجی شامل ہوں گے۔ یونہاپ نے جنوبی کوریا کی بحریہ کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان بحیرہ جاپان میں بین الاقوامی پانیوں میں ایریا میزائل ڈیفنس مشقیں کر رہے ہیں۔ شمالی کوریا کی جانب سے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کے تجربے کے بعد جنوبی کوریا اور امریکی فضائیہ نے مبینہ طور پر جوہری صلاحیت بی-52 ایچ اسٹریٹجک بمباروں کی مشترکہ مشق کی۔
میزائیل کو بحیرہ جاپان کی طرف چھوڑا گیا، جوتقریباً ایک ہزار کلومیٹر تک پرواز کرتے ہوئے جمعرات کو جاپان کے خصوصی اقتصادی زون کے باہر گراتھا۔ اس لانچ سے پہلے، جاپانی حکام نے شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے رہائشیوں کے لیے انخلاء کا حکم جاری کیا۔ لانچ کی وجہ سے ملک کے شمالی علاقے میں تیز رفتار ٹرینوں اور سڑکوں کی آمدورفت عارضی طور پر معطل کرنی پڑی۔جمعرات کو کیا گیا یہ لانچ دونوں کوریائی ممالک کے درمیان سرحدی مواصلات کی معطلی کے درمیان ہوا، جو 7 اپریل کو شروع ہوا تھا۔ اس سال شمالی کوریا نے 9واں میزائل فائر کیا ہے جبکہ 2022 میں اس نے 37 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: S Korea US Air Drills شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد جنوبی کوریا اور امریکہ کی فضائی مشق
یو این آئی