اسلام آباد: پاکستان میں ایک دردناک سڑک حادثے میں 15 افراد ہلاک اور 60 افراد کے زخمی ہوگئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب باراتیوں سے بھری بس اسلام آباد سے لاہور واپس جا رہی تھی۔ یہ حادثہ اتوار کی رات لاہور اسلام آباد موٹر وے پر کلر کہار کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق لاہور سے اسلام آباد جانے والی بس کا ٹائر کلر کہار کے قریب اچانک پھٹ گیا اور بس مخالف سمت روڈ پر پلٹ گئی، جس کے نتیجے میں دوسری جانب سے آنے والی دو کاروں اور ٹرک سے ٹکرا بھی گئی۔ سڑک کا ڈیوائیڈر توڑتے ہوئے ایک کار بھی کھائی میں جاگری، اس حادثے میں 14 لوگوں کی موت ہو گئی۔
موٹروے پولیس کی ترجمان عائشہ نے ڈان کو بتایا کہ 13 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ان سب کو راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بس میں 50 افراد سوار تھے اور پولیس کو حادثے کی وجہ ڈرائیور کی غفلت کا شبہ ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے حکام کو زخمیوں کے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے بھی المناک حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پاکستان میں سڑک حادثات عام ہیں اور اس کی بنیادی وجہ خراب سڑکیں، گاڑیوں کی خراب دیکھ بھال اور غیر پیشہ ورانہ ڈرائیونگ ہے۔ گزشتہ ماہ بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 41 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق 2018 میں پاکستان کی سڑکوں پر 27000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔