ماسکو: روس نے یوکرین کے ساتھ جوہری جنگ کی دھمکیوں کے درمیان بیلسٹک اور کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ کریملن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو ماسکو کی اسٹریٹجک نیوکلیئر فورسز کی تربیت کی نگرانی بھی کی۔ جو ایٹمی جنگ کی دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تعینات ہے۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے پوتن کو کنٹرول روم سے مشق کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا۔ کریملن نے اپنے بیان میں کہا کہ Tu-95 طویل فاصلے تک مار کرنے والے طیارے بھی مشق میں شامل تھے۔Russia Ukraine War
روس کے اس مشق کو یوکرین کے ساتھ جنگ پر مغرب کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس مشق سے قبل پوتن نے کہا تھا کہ وہ روسی سرحد پر حملوں کے جواب میں ہر ممکن اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس بیان میں پوتن بالواسطہ طور پر ملک کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے قبل روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔ اس دوران راج ناتھ سنگھ نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی شوئیگو سے کہا کہ یوکرین جنگ میں کسی بھی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر غور نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوہری یا ریڈیولاجیکل ہتھیاروں کے استعمال کا امکان انسانیت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ سنگھ نے شوئیگو سے کہا کہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے جنگ کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔