پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ Pakistan Supreme Court نے از خود نوٹس لیا اور ایک خصوصی بینچ تشکیل دے کر معاملے کی سماعت شرع کی گئی۔ خصوصی بینچ چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل تھی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعتیں پر امن رہیں اور کوئی بھی کام آئین کے خلاف نہ اٹھایا جائے۔ امن و امان کی صورتحال خراب نہیں ہونی چاہیے، تمام سیاسی جماعتیں امن و امان یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پبلک آرڈر کو برقرار رکھا جائے، تمام سیاسی جماعتیں اور حکومتی ادارے اس صورتحال کا فائدہ نہیں اٹھائیں گے۔Political Crisis in Pakistan
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مزید کہا کہ رمضان شریف ہے، سماعت کو لٹکانا نہیں چاہتے۔ انھوں نے کہا کہ ججز تمام صورتحال سے آگاہ ہیں، مزید سماعت کل کی جائے گی۔کیس کی مزید سماعت کل پیر کے روز تک ملتوی کردی گئی۔ خیال رہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال سپریم کورٹ پہنچے اور موجودہ سیاسی صورتحال کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ ادھر سپریم کورٹ میں موجود اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
No Confidence Motion Reject: عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد، قومی اسمبلی تحلیل
قبل ازیں سپریم کورٹ نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کا نوٹس لیا تھا، ترجمان سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے ملک کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ دیر قبل ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو آئین و قانون کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔ ایوانِ زیریں کا اجلاس ختم ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم نے قوم سے مختصر خطاب کیا اور اعلان کیا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز صدر مملکت کو بھجوا دی ہے۔ بعد ازاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کردی۔