پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن سے آئین کی دفعہ 224(2) کے تحت ملک میں عام انتخابات کروانے کے لیے تاریخ کی تجویز دینے کی درخواست کی۔ صدر نے کمیشن کو لکھے خط میں کہا ہے کہ آئین کی دفعہ 48 (5) اور دفعہ 224(2) کے مطابق عام انتخابات کروانے کے لیے نیشنل اسمبلی تحلیل کیے جانے کی تاریخ سے 90 دنوں کے اندر تاریخ طے کی جانی ہے۔ قبل ازیں منگل کو کمیشن نے کہا تھا کہ مختلف قانونی رکاوٹوں اور عمل کے تحت چیلنجز کے پیش نظر ملک میں تین ماہ کے اندر عام انتخابات کروانا ممکن نہیں ہے۔ حالانکہ کمیشن نے بعد میں واضح کیا کہ اس نے الیکشن کروانے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا تھا لیکن یہ نہیں بتایا کہ وہ تین ماہ میں الیکشن کروانے کے لیے تیار ہے یا نہیں۔ذرائع کے مطابق اس درمیان الیکشن کمیشن نے کم ا ز کم وقت میں انتخابی حلقوں کی حد بندی(ڈی لمیٹیشن) کرنے کے طریقہ کار پر غور و خوض کرنا شروع کر دیا ہے۔Political Crisis in Pakistan
یہ بھی پڑھیں: General Election in Pakistan: تین ماہ کے اندر عام انتخابات ممکن نہیں: الیکشن کمیشن آف پاکستان
واضح رہے کہ اتوار کے روز وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے آئین و قانون کے منافی قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ ایوانِ زیریں کا اجلاس ختم ہونے کے فوراً بعد وزیراعظم نے قوم سے مختصر خطاب کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز صدر مملکت کو بھجوا دی ہے۔ جس کے بعد صدر نے وزیراعظم عمران خان کی تجویز منظور کرلی اور اسمبلی تحلیل کردی گئی۔ اس کے بعد سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی رولنگ پر لیے گئے ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ کی لارجر بینج ابھ بھی سماعت کر رہی ہے۔