اسلام آباد: حکومت پاکستان سیلاب سے متعلق امداد و رسد کی سرگرمیوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اب ڈیجیٹل سروس کی مدد لے گی۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ میٹنگ میں کیا گیا۔ اس سے عام لوگوں کو مالی امداد اور امدادی سامان کی تقسیم اور سیلاب متاثرین کو سامان ملنے کے بارے میں معلومات دستیاب ہوں گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ امدادی سرگرمیوں، راحتی سامان اور امداد کی وصولی اور تقسیم کے حوالے سے تمام تفصیلات فراہم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ایک ڈیشبورڈ بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عام لوگوں اور میڈیا کو بھی راحت رسانی کے اقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی۔Floods in Pakistan
شہباز شریف نے یہ بھی اعلان کیا کہ سیلاب زدگان کو ملنے والی مالی امداد کا اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو (AGPR) اور دنیا کی معروف آڈٹ فرموں سے آڈٹ کیا جائے گا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوامی خدمات کی بحالی کا بھی جائزہ لیا اور حکام سے سڑکوں، پلوں اور بجلی کی سپلائی کی بحالی میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کو زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ ادھر وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور باز آبادکاری کے لیے 70 ارب روپے فراہم کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Pakistan Floods پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ہندو مندر پناہ گاہ بن گیا
Floods in Pakistan انصاف کا تقاضہ ہے کہ عالمی برادری پاکستان کی مدد کرے، انتونیو گوٹیریس
Devastating Floods in Pakistan پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تین کروڑ افراد متاثر
اسماعیل نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو مزید 50 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے ملنے والی ایک ایک پائی کا اندرونی اور بیرونی آڈٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 3.3 کروڑ لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں اور وزیر اعظم ان کی باز آبادکاری کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جلد ہی صنعتکاروں اور تاجروں سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے پی ٹی ایم اے نے وزیراعظم کے فلڈ ریلیف فنڈ میں 40.0 کروڑ روپے جمع کرائے ہیں اور مزید ایک ارب روپے عطیہ کیے جائیں گے۔ (یو این آئی)