ETV Bharat / international

Pakistan on US India Partnership پاکستان کو بھارت امریکہ شراکت داری سے کوئی مسئلہ نہیں، پاکستانی وزیر - بھارت امریکہ تعلقات

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت 1.3 بلین سے زیادہ لوگوں کی ایک بڑی مارکیٹ ہے جو دنیا کو اپنی طرف راغب کرتی ہے جب کہ پاکستان جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

Defense Minister of Pakistan Khawaja Asif
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف
author img

By

Published : Jun 18, 2023, 5:22 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو امریکہ کی طرف سے بھارت کے ساتھ شراکت داری سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق، امریکی میگزین نیوز ویک کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت 1.3 بلین سے زیادہ لوگوں کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ جس کی وجہ سے دنیا میں ہر جگہ، دوسری بڑی معیشتوں کو شراکت داروں کے طور پر ان کی ضرورت ہوگی۔ لیکن پاکستان بہت بڑی معیشت نہیں ہے۔ ہمارے پاس ایک جغرافیائی محل وقوع ہے، جو اسٹریٹجک ہے اور یہی چیز دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ میرے خیال میں یہ سب اچھی چیزیں نہیں ہیں، یہ بعض اوقات کچھ چیزوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے جو حقیقت میں ہمیں زیادہ کمزور بنا دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر محسوس کرتے ہیں کہ ان کی پوزیشن واشنگٹن میں قدر کی مستحق ہے اور انہیں ایسی صورتحال میں نہیں دھکیلا جانا چاہئے جہاں انہیں کچھ سخت انتخاب کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں چین، افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ ملتی ہیں۔ ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر تعلقات اچھے نہیں ہیں تو ہم ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں، پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعلقات آگے بڑھیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت، یا جوہری اثاثے، کسی قوم پرست یا دشمنانہ ارادے کے لیے نہیں ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو امریکہ کی طرف سے بھارت کے ساتھ شراکت داری سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق، امریکی میگزین نیوز ویک کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت 1.3 بلین سے زیادہ لوگوں کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔ جس کی وجہ سے دنیا میں ہر جگہ، دوسری بڑی معیشتوں کو شراکت داروں کے طور پر ان کی ضرورت ہوگی۔ لیکن پاکستان بہت بڑی معیشت نہیں ہے۔ ہمارے پاس ایک جغرافیائی محل وقوع ہے، جو اسٹریٹجک ہے اور یہی چیز دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ میرے خیال میں یہ سب اچھی چیزیں نہیں ہیں، یہ بعض اوقات کچھ چیزوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے جو حقیقت میں ہمیں زیادہ کمزور بنا دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر محسوس کرتے ہیں کہ ان کی پوزیشن واشنگٹن میں قدر کی مستحق ہے اور انہیں ایسی صورتحال میں نہیں دھکیلا جانا چاہئے جہاں انہیں کچھ سخت انتخاب کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں چین، افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ ملتی ہیں۔ ہم امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر تعلقات اچھے نہیں ہیں تو ہم ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں، ہم امن سے رہنا چاہتے ہیں، پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعلقات آگے بڑھیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت، یا جوہری اثاثے، کسی قوم پرست یا دشمنانہ ارادے کے لیے نہیں ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.