اسلام آباد: پاکستان اس وقت معاشی بحران سے دوچار ہے، اسی درمیان سیالکوٹ کے ایک نجی کالج میں خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جو دیوالیہ ہو چکا ہے۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کو آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے ریلیف پیکج منلی کی توقع ختم ہوگئی ہے۔ پاکستان کے دی ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والے ایک بیان میں آصف نے کہا کہ آپ سب نے سنا ہوگا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا ہے اور اس کا آغاز ہو چکا ہے۔ لیکن میں آپ کو بتاتا چلوں کہ پاکستان ڈیفالٹ ہونے والا نہیں بلکہ پہلے ہی ڈیفالٹ ہوچکا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں مسئلے کا حل بھی ملک کے اندر ہی ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس ہمارے ملک کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ آج ہر کوئی ملک کی اس حالت کا ذمہ دار حکومت، بیوروکریسی اور سیاستدانوں کو ٹھہرا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ پاکستان میں کوئی بھی قانون اور آئین پر عمل نہیں کرتا۔ پاکستان میں شدید معاشی بحران نے کئی صنعتوں کو بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو غربت کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔ مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے اور ملک مزید درآمدات نہیں کر سکتا، جس سے صنعت میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Crisis Continues In Pak کراچی میں دودھ 210 روپے فی لیٹر، مرغی کا گوشت 700 روپے کلو
- Pak Inflation Creates New Record پاکستان میں خوردہ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
قابل ذکر ہے کہ نقدی کی شدید قلت کا سامنا کرنے والے پاکستان میں سالانہ مہنگائی کی شرح اس ہفتے بڑھ کر ریکارڈ 38.42 فیصد ہوگئی۔ پاکستان میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث مہنگائی اس سطح پر پہنچ گئی ہے کہ عام آدمی کا جینا مشکل سے مشکل ہوتا جارہا ہے۔