اسلام آباد: پاکستان نے ہالینڈ میں قرآن مجید کی کاپی پھاڑنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزادی اظہار کی آڑ میں ایک نا گوار جرم ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کی قابل اعتراض حرکتوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں اور اس سے عالمی برادری کے درمیان انتشار پھیل سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ آزادی اظہار کے ساتھ ذمہ داریاں بھی آتی ہیں۔ انہوں نے کہا، 'ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ یہ قومی حکومتوں اور بڑے پیمانے پر عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں کو روکے۔
یہ مذہبی منافرت اور تشدد کو بھڑکانے اور لوگوں کواکسانے کے مقصد سے کیا جاتا ہے۔' وزارت کے مطابق عالمی برادری کو اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی آواز اٹھانی چاہیے اور مذہبی ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ ہالینڈ میں پیگیڈا تحریک کے رہنما ایڈون ویگنز ویلڈ نے اتوار کو ہیگ میں ہالینڈ کی پارلیمنٹ کے سامنے قرآن پاک کا ایک نسخہ پھاڑ دیا۔ کچھ اسلامی ممالک اور یورپ کی کئی مسلم کمیونٹیز نے اس کی سخت تنقید کی ہے۔
دوسری جانب سویڈش حکام کی جانب سے اسلام مخالف مظاہروں کی اجازت دینے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے رہنما راسمس پالوڈن نے اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے باہر اسلام پر شدید تنقید اور قرآن پاک کو نذر آتش کیا۔ ترکیہ کی خلاف مظاہرے سے انقرہ میں ترک حکومت شدید ناراض تھی جس کی وجہ سے ترک وزیر دفاع نے یہ اعلان کیا کہ سویڈش وزیر دفاع کا اگلے ہفتے کے لیے طے شدہ دورہ ترکیہ منسوخ کر دیا ہے۔ ترکیہ کے وزیر دفاع ہولوسی آکار نے کہا کہ اس ملاقات کی اب کوئی اہمیت نہیں اس لیے ہم نے اس دورے کو منسوخ کردیا۔
Quran Burning in Sweden سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کیے جانے کی پیس پارٹی نے مذمت کی
یو این آئی