لاہور: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ وہ خود آرمی چیف کی تقرری کریں گے اور اس معاملے میں کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ یہ اطلاع جمعہ کو ڈان اخبار نے دی ڈان کے مطابق وزیراعظم نے یہ فیصلہ لندن میں اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شریف برادران نے مبینہ طور پر لندن میں ایک میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ وزیراعظم تمام اہم تقرریاں کریں گے اور کسی بھی صورت میں کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔Pak PM Shehbaz Sharif On Army Chief
یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دباؤ کے بعد کیا گیا، جنہوں نے نئے آرمی چیف کی تقرری اور پارلیمانی انتخابات کے قبل از وقت اعلان کا مطالبہ کیا تھا۔ شریف برادران نے مسٹر خان کا وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ڈان نے کہا کہ وزیر اعظم بدھ کو مصر سے واپسی کے دوران لندن میں رکے تھے۔
دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر نواز شریف کو مبینہ طور پر پانچ سال کی مدت کا سفارتی پاسپورٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے ڈان نے کہا کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد گزشتہ سال 16 فروری کو ختم ہو گئی تھی۔
Pak PM Shehbaz Sharif On Army Chief شہباز شریف نے کہا کہ وہ خود آرمی چیف کی تقرری کریں گے - یہ فیصلہ سابق وزیراعظم عمران کے دباؤ کے بعد کیا
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ وہ خود آرمی چیف کی تقرری کریں گے اور اس معاملے میں کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ وزیراعظم نے یہ فیصلہ لندن میں اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا۔Shehbaz Sharif to appoint new army chief
لاہور: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ وہ خود آرمی چیف کی تقرری کریں گے اور اس معاملے میں کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ یہ اطلاع جمعہ کو ڈان اخبار نے دی ڈان کے مطابق وزیراعظم نے یہ فیصلہ لندن میں اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شریف برادران نے مبینہ طور پر لندن میں ایک میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ وزیراعظم تمام اہم تقرریاں کریں گے اور کسی بھی صورت میں کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔Pak PM Shehbaz Sharif On Army Chief
یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دباؤ کے بعد کیا گیا، جنہوں نے نئے آرمی چیف کی تقرری اور پارلیمانی انتخابات کے قبل از وقت اعلان کا مطالبہ کیا تھا۔ شریف برادران نے مسٹر خان کا وسط مدتی انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ڈان نے کہا کہ وزیر اعظم بدھ کو مصر سے واپسی کے دوران لندن میں رکے تھے۔
دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر نواز شریف کو مبینہ طور پر پانچ سال کی مدت کا سفارتی پاسپورٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے ڈان نے کہا کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد گزشتہ سال 16 فروری کو ختم ہو گئی تھی۔