ETV Bharat / international

Muslim Countries Slam Israel فلسطینیوں پر مہلک کاروائی کے بعد مصر، سعودی، قطر، ایران اور اردن کی اسرائیل پر تنقید

اسرائیلی افواج نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں مہلک چھاپے کے دوران 11 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا تھا، جس میں تین فلسطینی بزرگ مرد، جن کی عمریں 72، 66 اور 61 سال اور ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 23, 2023, 7:21 PM IST

ریاض: سعودی نے اسرائیلی کاروائی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے، جب کہ دوحہ نے کشیدگی میں اضافے سے خبردار کیا ہے اور ایران اسے ناقابل قبول و شرناک فعل قرار دیا ہے۔ وہیں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش اب تک خاموش ہیں۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے فلسطینی شہر پر اسرائیلی قابض افواج کے حملے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ریاض نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی کشیدگی کو روکے۔

مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی چھاپے کی مذمت کی ہے اور اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس کارروائی سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا، جس سے قاہرہ کی امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اس چھاپے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے مسلسل اور منظم جرائم کی توسیع قرار دیا۔ دوحہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے نتیجے میں فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافے سے خبردار کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسے اسرائیلی حملوں کو روکنے اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے نابلس پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے گزشتہ مہینوں میں مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی مجرمانہ سرگرمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک رجحان کا جاری رہنا ناقابل قبول اور شرمناک ہے۔ اردن نے بھی فلسطین کے شہر نابلس میں چھاپے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں اسرائیلی دراندازی کی مسلسل مذمت کی ہے۔ اردن نے اسرائیل پر اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں بند کرے تاکہ مزید کشیدگی سے بچا جا سکے، جس سے دو ریاستی حل کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ابراہم معاہدے پر دستخط کرنے والے متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اب تک اس حملے کی مذمت میں ساتھی عرب ریاستوں میں شامل ہونے سے گریز کیا ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 2023 کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 13 بچوں سمیت 62 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ سال مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 30 سے ​​زائد بچوں سمیت تقریباً 171 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

ریاض: سعودی نے اسرائیلی کاروائی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے، جب کہ دوحہ نے کشیدگی میں اضافے سے خبردار کیا ہے اور ایران اسے ناقابل قبول و شرناک فعل قرار دیا ہے۔ وہیں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش اب تک خاموش ہیں۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے فلسطینی شہر پر اسرائیلی قابض افواج کے حملے کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ریاض نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کی کشیدگی کو روکے۔

مصر کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی چھاپے کی مذمت کی ہے اور اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس کارروائی سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا، جس سے قاہرہ کی امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اس چھاپے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے مسلسل اور منظم جرائم کی توسیع قرار دیا۔ دوحہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے نتیجے میں فلسطینی علاقوں میں کشیدگی میں اضافے سے خبردار کرتا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسے اسرائیلی حملوں کو روکنے اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے نابلس پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے گزشتہ مہینوں میں مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی مجرمانہ سرگرمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک رجحان کا جاری رہنا ناقابل قبول اور شرمناک ہے۔ اردن نے بھی فلسطین کے شہر نابلس میں چھاپے پر اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس نے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں اسرائیلی دراندازی کی مسلسل مذمت کی ہے۔ اردن نے اسرائیل پر اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں بند کرے تاکہ مزید کشیدگی سے بچا جا سکے، جس سے دو ریاستی حل کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ابراہم معاہدے پر دستخط کرنے والے متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اب تک اس حملے کی مذمت میں ساتھی عرب ریاستوں میں شامل ہونے سے گریز کیا ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ علاقوں میں 2023 کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 13 بچوں سمیت 62 ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ سال مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 30 سے ​​زائد بچوں سمیت تقریباً 171 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.