اسلام آباد: پاکستان میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کے درمیان، صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لکی مروت کے ایک دور دراز علاقے میں ایک نوجوان کا سر قلم کردیا گیا۔ پاکستانی اخبار ڈان کی خبر کے مطابق، پولیس اہلکار نے بتایا کہ برگئی گاؤں میں ایک نوجوان کی سر قلم کی گئی لاش برآمد ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 19 سالہ مقتول کو نامعلوم مسلح افراد نے جاسوسی کے الزام میں قتل کر دیا تھا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ عسکریت پسند تھے۔
رپورٹ کے مطابق، عسکریت پسند گروپ 'اتحاد المجاہدین-خراسان' نے پشتو زبان میں ایک خنجر اور ہاتھ سے لکھا ہوا ایک خط مقتول کے جسم پر چھوڑا ہوا تھا، جس میں یہ پیغام لکھا تھا کہ رحیم اللہ فوج کے لیے جاسوسی کا مجرم پایا گیا ہے۔ اس سے قبل مقتول لڑکے کے چچا نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس کا بھتیجا 15 جنوری کو کھیت میں گیا تھا لیکن پھر اس کے بعد سے گھر واپس نہیں آیا۔یہ تازہ ترین رپورٹ ملک میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کے درمیان سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pak Iran Border Terror Attack پاکستان نے ایران سے سرحد پار دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (PIPS) کے مطابق، 2022 میں پاکستان میں 262 دہشت گرد حملوں میں کل 419 افراد ہلاک ہوئے۔ پی آئی پی ایس نے اپنے سالانہ بیان "پاکستان سیکیورٹی رپورٹ 2022" میں کہا کہ مختلف قوم پرست باغی، مذہبی طور پر متاثر عسکریت پسند، اور پرتشدد فرقہ وارانہ گروہوں نے سال میں پاکستان میں کل 262 دہشت گرد حملے کیے - جن میں 14 خودکش بم دھماکے بھی شامل ہیں - جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ ہیں۔ ان دہشت گردانہ حملوں میں تمام 419 افراد کی جانیں گئیں - جو کہ 2021 میں ایسے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہیں اور دیگر 734 افراد زخمی ہوئے۔