اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایران کو آپریشن 'مرگ بر سرمچار' کے نام سے جواب دیا گیا ہے۔ لیکن اس آپریشن کا یہ نام کیوں رکھا گیا؟ اس کے کیا معنے ہیں؟ دراصل آپریشن مرگ بر، سرمچار میں مرگ بر ایران کی سرکاری زبان فارسی کا لفظ ہے جس کے معنی 'مردہ باد، تباہی اور موت کا آنا' کے ہیں، جب کہ سرمچار بلوچی لفظ ہے جس کے معنی 'سر قربان کرنے والا' یا 'جان نثار کرنے والا' ہے اور یہ لفظ بلوچ عسکریت پسند اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔
پاکستانی انٹیلی جنس آپریشن کا نام ’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ رکھا گیا جس کے معنی ہیں ’سرمچاروں کی موت‘۔ ایران میں موجود دہشتگرد خود کو ’سرمچار‘ کہلواتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کے صوبے بلوچستان میں بھی کئی علیحدگی پسند شدت پسندوں کو سرمچار کہا جاتا ہے۔
پاکستان آرمی کے ترجمان نے کہا کہ ایران میں انٹیلیجنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے دہشت گردوں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور کارروائی کے دوران پاکستان نے راکٹ، ڈرونز اور دیگر ہتھیاروں کا ذمہ داری سے استعمال کیا اور بے گناہ جانوں کے نقصان سے بچاؤ کے لیے مکمل احتیاط کی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر آج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان بھی کیا تھا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)
یہ بھی پڑھیں