اسلام آباد: پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے پیر کو ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک کو مزید بحران سے بچانے کے لیے ایک ہی دن قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرائے جائیں۔ یہ قرارداد گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کی جانب سے صوبہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کے حکم کے بعد پیش کی گئی ہے۔ قرارداد میں انتخابات کے دوران غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے غیر جانبدار نگراں سیٹ اپ کی تقرری کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ عباسی اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے قرارداد پیش کی، جس میں ملک بھر میں تمام اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک ساتھ کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں یہ دلیل بھی دی گئی کہ چونکہ پنجاب قومی اسمبلی کی 50 فیصد سے زائد نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی وفاقی اکائی ہے اس لیے پنجاب میں انتخابات کا انعقاد قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے نتائج کو متاثر کرے گا۔ وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے قرارداد کی پیشی کے بعد پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کرتے ہوئے نعرہ لگایا کہ الیکشن کراؤ ملک بچاؤ۔
قابل ذکر ہے کہ انتخابات کا معاملہ پاکستانی سیاست میں مرکزی حیثیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ سابق وزیر اعظم عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں اپنی اسمبلیاں تحلیل کرکے پاکستانی آئین کے مطابق بروقت انتخابات کرانے کے لیے حکومت پر زور دے رہے ہیں۔ جب کہ حکومت انتخابات کرانے سے ابھی بھی کترا رہی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے حکومت کو حکم دیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کیے جائیں تاکہ وہ انتخابات کا انعقاد کرا سکے۔ پنجاب میں انتخابات 14 مئی کو ہونے والے ہیں تاہم خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کا تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں:
- پاکستان سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اندرون تین ماہ انتخابات کرانے کا حکم دیا
- حکومتِ پاکستان اور سپریم کورٹ آمنے سامنے، حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا
حکومت نے صوبائی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کو مسترد کر دیا تھا لیکن اتوار کو کابینہ کے اجلاس میں فنڈز کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان اپنے قرضوں میں نادہندہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہے، آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پروگرام نومبر سے تعطل کا شکار ہے، جب کہ حکومت اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے درمیان شدید سیاسی جنگ جاری ہے۔