ETV Bharat / international

Israel's contentious judicial Law اسرائیلی سپریم کورٹ نے نتن یاہو کی متنازعہ عدالتی ترمیم کے خلاف پہلا مقدمہ سنا

اسرائیل کی سپریم کورٹ کے جج ان اپیلوں کی سماعت کے لیے تیار ہیں جو ان کی اپنی قسمت سے متعلق قانون کو چیلنج کرتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نتن یاہو کی متنازعہ عدالتی تبدیلی کی قانونی حیثیت کو دیکھنے کے لیے آج پہلا کیس کھولا جس نے ملک کو آئینی بحران کے دہانے پر پہنچا دیا۔ Israeli Supreme Court hears first challenge to Netanyahu's contentious judicial Law

Netanyahu's contentious judicial overhaul
Netanyahu's contentious judicial overhaul
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2023, 1:02 PM IST

یروشلم (اسرائیل): اسرائیل کی سپریم کورٹ نے منگل کے روز وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کی متنازعہ عدالتی ترمیم کی قانونی حیثیت کو دیکھنے کے لیے پہلا مقدمہ کھولا۔ کیس کی اہمیت کی کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کی سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار تمام 15 جج ایک ساتھ متنازعہ قانون کے خلاف اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں۔ کارروائی کو لائیو سٹریم بھی کیا جا رہا ہے۔

یہ قانون، جسے پارلیمان نے جولائی میں منظور کیا تھا، عدالت کی جانب سے حکومتی فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کی صلاحیت کو منسوخ کر دیتا ہے جسے وہ غیر معقول سمجھتی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ کو کمزور کرنے اور حکومتی اتحاد کو زیادہ طاقت دینے کے لیے نتن یاہو کی حکومت کے وسیع تر منصوبے کا یہ پہلا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مظاہروں کے درمیان عدالتی اصلاحاتی بل اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور

اس سال جولائی میں، اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے ملک کی عدلیہ کو تبدیل کرنے کے منصوبے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔ اس کے بعد اسرائیلی سول سوسائٹی گروپس اور دیگر تنظیموں نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں،اور اس قانون کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

یروشلم (اسرائیل): اسرائیل کی سپریم کورٹ نے منگل کے روز وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کی متنازعہ عدالتی ترمیم کی قانونی حیثیت کو دیکھنے کے لیے پہلا مقدمہ کھولا۔ کیس کی اہمیت کی کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کی سپریم کورٹ کی تاریخ میں پہلی بار تمام 15 جج ایک ساتھ متنازعہ قانون کے خلاف اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں۔ کارروائی کو لائیو سٹریم بھی کیا جا رہا ہے۔

یہ قانون، جسے پارلیمان نے جولائی میں منظور کیا تھا، عدالت کی جانب سے حکومتی فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کی صلاحیت کو منسوخ کر دیتا ہے جسے وہ غیر معقول سمجھتی ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ کو کمزور کرنے اور حکومتی اتحاد کو زیادہ طاقت دینے کے لیے نتن یاہو کی حکومت کے وسیع تر منصوبے کا یہ پہلا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مظاہروں کے درمیان عدالتی اصلاحاتی بل اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور

اس سال جولائی میں، اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے ملک کی عدلیہ کو تبدیل کرنے کے منصوبے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔ اس کے بعد اسرائیلی سول سوسائٹی گروپس اور دیگر تنظیموں نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں،اور اس قانون کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.