ETV Bharat / international

Israel Hamas War Day 23 غزہ پر اسرائیل کی بمباری جاری، اسرائیلی اور ترکی کا سفارتی عملے واپس بلانے کا اعلان - Diplomatic crises between israel and turkey

غزہ میں جاری اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں کے بیچ آج انٹرنیٹ بحال کر دیا گیا۔ وہیں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے۔ اسی درمیان صدر طیب اردگان کے سخت بیانات کے بعد اسرائیل اور ترکی ایک دوسرے کے یہاں سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 29, 2023, 9:47 AM IST

Updated : Oct 29, 2023, 10:02 AM IST

تل ابیب: اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اپنی زمینی کارروائی کو وسعت دینے کے بعد رات کے وقت ٹینک اور پیدل فوج بھیجی گئی۔ اسرائیل نے غزہ پر ہوا، سمندر اور زمین کے راستے سے حملے کردئیے ہیں۔ اسی حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے کہا کہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

العربیہ کے مطابق گیلانٹ نے چیف آف سٹاف اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے سینئر ارکان کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ رات فوج کی طرف سے شروع کی گئی کارروائیوں سے زمین ہل گئی ہے۔

گیلانٹ نے مزید کہا غزہ میں زمینی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے برعکس دوسرا حکم جاری نہیں کیا جاتا۔ ہم جنگ میں ایک مرحلے سے گزر چکے ہیں - غزہ میں زمین ہل گئی ہے۔ ہم نے زمین کے اوپر اور زیر زمین حملہ کیا ہے۔ ہم نے ہر سطح پر اور تمام مقامات پر دہشت گرد عناصر پر حملہ کیا۔

  • Most Palestinians in Gaza are cut off from the world. Those who can connect talk of horror and hopelessness. https://t.co/JgRmxsgXQY

    — The Associated Press (@AP) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بیانات شمال اور مشرق میں 3 محوروں سے غزہ کی پٹی میں رات کی دراندازی کے بعد سامنے آئے۔ اس حملے میں 100 طیاروں نے غزہ پر بمباری کی۔ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ میں یہ سب سے زیادہ پر تشدد حملہ تھا۔ طیاروں نے 150 اہداف پر بمباری کی۔ دوسری طرف فلسطینی شہری دفاع نے اعلان کیا کہ حالیہ چھاپوں نے غزہ کی پٹی میں سینکڑوں عمارتوں کو تباہ کر کے زمین بوس کر دیا ہے۔ غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب جو کچھ ہوا اسے زلزلے کے مترادف قرار دیا۔

غزہ کی پٹی بیچ کیمپ سے تعلق رکھنے والے علا مہدی نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کیمپ میں ہونے والی تباہی کو "زلزلہ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ساحل پر جو کچھ ہوا وہ زلزلے سے زیادہ پرتشدد تھا۔ اگر یہ خدائی زلزلہ ہوتا تو یہ بحری، توپ خانے اور فضائی بمباری سے کم ہوتا۔ یہ ایک قتل عام کیا گیا ہے۔ اگر مختلف ممالک مل کر لڑ رہے ہوتے تو یہ تمام تباہی نہ ہوتی۔ اسرائیلی حملوں نے بہت سی عمارتیں تباہ کر دیں۔ مکمل طور پر تباہ شدہ گلیوں میں بڑے بڑے گڑھے بن گئے ہیں۔ مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئی ہیں۔

  • اسرائیلی اور ترکی کا اپنے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کے سخت بیانات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ترکیہ سے اپنے ملک کے سفارتی نمائندوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایلی کوہن نے ’’ایکس‘‘ پر کہا کہ ترکیہ کی جانب سے جاری سخت بیانات کے پیش نظر میں نے اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے وہاں سے سفارتی نمائندوں کی واپسی کا حکم دیا ہے۔ ترک صدر نے استنبول میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی تھی۔

وہیں ترکی نے بھی جواب میں اسرائیل سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے سامنے انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے باوجود اسرائیل کو تنقید اور مذہب بھی برداشت نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ترکی نے بھی اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے اور اسرائیل سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب نے کہا کہ وہ اسرائیل کے بارے میں ایک جنگی مجرم کے طور پر دنیا کے سامنے حقیقت ظاہر کریں گے۔ انھوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے مغرب کو بھی غزہ میں ہونے والے قتل عام کا مرکزی ملزم قرار دیا۔ انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو "پاگل پن" کی حالت ختم کرکے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند کردینا چاہیں۔ صدرنے مغرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کیا تم پھر صلیبی جنگیں لڑنا چاہتے ہو؟

  • محمود عباس کا ہنگامی عرب اجلاس بلانے کا مطالبہ

فلسطینی صدر محمود عباس نے ہفتے کے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے شروع کئے گئے نئے جنگی مرحلے کے اثرات پر بات کرنے کے لیے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔

العربیہ کے مطابق محمود عباس نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کا جواب زمینی حملے اور مزید کشیدگی سے دیا ہے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو مزید انسانی آفات کا سامنا ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں بڑی تباہی پھیل گئی ہے۔ درجنوں لاشوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے بعد کئی علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کے باعث غزہ کی پٹی میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ غزہ میں تباہی پھیل گئی ہے جس سے تمام علاقے زمین بوس ہو گئے ہیں۔ اب تک لگ بھگ 7800 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ کئی لاشیں کافی دیر سے پڑی ہیں۔

غزہ میں جمعے کی شام کو مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ کردیا گیا تھا۔ دنیا بھر میں جنگ بندی کے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کئے ہیں۔

یو این آئی

تل ابیب: اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اپنی زمینی کارروائی کو وسعت دینے کے بعد رات کے وقت ٹینک اور پیدل فوج بھیجی گئی۔ اسرائیل نے غزہ پر ہوا، سمندر اور زمین کے راستے سے حملے کردئیے ہیں۔ اسی حوالے سے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے کہا کہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

العربیہ کے مطابق گیلانٹ نے چیف آف سٹاف اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے سینئر ارکان کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ رات فوج کی طرف سے شروع کی گئی کارروائیوں سے زمین ہل گئی ہے۔

گیلانٹ نے مزید کہا غزہ میں زمینی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے برعکس دوسرا حکم جاری نہیں کیا جاتا۔ ہم جنگ میں ایک مرحلے سے گزر چکے ہیں - غزہ میں زمین ہل گئی ہے۔ ہم نے زمین کے اوپر اور زیر زمین حملہ کیا ہے۔ ہم نے ہر سطح پر اور تمام مقامات پر دہشت گرد عناصر پر حملہ کیا۔

  • Most Palestinians in Gaza are cut off from the world. Those who can connect talk of horror and hopelessness. https://t.co/JgRmxsgXQY

    — The Associated Press (@AP) October 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بیانات شمال اور مشرق میں 3 محوروں سے غزہ کی پٹی میں رات کی دراندازی کے بعد سامنے آئے۔ اس حملے میں 100 طیاروں نے غزہ پر بمباری کی۔ سات اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ میں یہ سب سے زیادہ پر تشدد حملہ تھا۔ طیاروں نے 150 اہداف پر بمباری کی۔ دوسری طرف فلسطینی شہری دفاع نے اعلان کیا کہ حالیہ چھاپوں نے غزہ کی پٹی میں سینکڑوں عمارتوں کو تباہ کر کے زمین بوس کر دیا ہے۔ غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب جو کچھ ہوا اسے زلزلے کے مترادف قرار دیا۔

غزہ کی پٹی بیچ کیمپ سے تعلق رکھنے والے علا مہدی نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کیمپ میں ہونے والی تباہی کو "زلزلہ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ساحل پر جو کچھ ہوا وہ زلزلے سے زیادہ پرتشدد تھا۔ اگر یہ خدائی زلزلہ ہوتا تو یہ بحری، توپ خانے اور فضائی بمباری سے کم ہوتا۔ یہ ایک قتل عام کیا گیا ہے۔ اگر مختلف ممالک مل کر لڑ رہے ہوتے تو یہ تمام تباہی نہ ہوتی۔ اسرائیلی حملوں نے بہت سی عمارتیں تباہ کر دیں۔ مکمل طور پر تباہ شدہ گلیوں میں بڑے بڑے گڑھے بن گئے ہیں۔ مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات منقطع کردی گئی ہیں۔

  • اسرائیلی اور ترکی کا اپنے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کے سخت بیانات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ترکیہ سے اپنے ملک کے سفارتی نمائندوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایلی کوہن نے ’’ایکس‘‘ پر کہا کہ ترکیہ کی جانب سے جاری سخت بیانات کے پیش نظر میں نے اسرائیل اور ترکیہ کے درمیان تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے وہاں سے سفارتی نمائندوں کی واپسی کا حکم دیا ہے۔ ترک صدر نے استنبول میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں اسرائیل پر کڑی تنقید کی تھی۔

وہیں ترکی نے بھی جواب میں اسرائیل سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے سامنے انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے باوجود اسرائیل کو تنقید اور مذہب بھی برداشت نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ترکی نے بھی اپنے سفارتی عملے کو واپس بلانے اور اسرائیل سے اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب نے کہا کہ وہ اسرائیل کے بارے میں ایک جنگی مجرم کے طور پر دنیا کے سامنے حقیقت ظاہر کریں گے۔ انھوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے مغرب کو بھی غزہ میں ہونے والے قتل عام کا مرکزی ملزم قرار دیا۔ انہوں نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو "پاگل پن" کی حالت ختم کرکے غزہ کی پٹی پر اپنے حملے بند کردینا چاہیں۔ صدرنے مغرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کیا تم پھر صلیبی جنگیں لڑنا چاہتے ہو؟

  • محمود عباس کا ہنگامی عرب اجلاس بلانے کا مطالبہ

فلسطینی صدر محمود عباس نے ہفتے کے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے شروع کئے گئے نئے جنگی مرحلے کے اثرات پر بات کرنے کے لیے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔

العربیہ کے مطابق محمود عباس نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد کا جواب زمینی حملے اور مزید کشیدگی سے دیا ہے۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو مزید انسانی آفات کا سامنا ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں بڑی تباہی پھیل گئی ہے۔ درجنوں لاشوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے بعد کئی علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کے باعث غزہ کی پٹی میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ غزہ میں تباہی پھیل گئی ہے جس سے تمام علاقے زمین بوس ہو گئے ہیں۔ اب تک لگ بھگ 7800 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ کئی لاشیں کافی دیر سے پڑی ہیں۔

غزہ میں جمعے کی شام کو مکمل مواصلاتی بلیک آؤٹ کردیا گیا تھا۔ دنیا بھر میں جنگ بندی کے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کئے ہیں۔

یو این آئی

Last Updated : Oct 29, 2023, 10:02 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.