ETV Bharat / international

Iran Iraq Border Tensions عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات

author img

By

Published : Nov 30, 2022, 11:42 AM IST

آیت اللہ علی خامنہ ای سے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے ملاقات کی۔ عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات سے پہلے ایرانی صدر ابراہیم رئیسانی کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ عراقی وزیر اعظم کا یہ ایران کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ Iran Iraq's discussion on security

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے ملاقات کی ہے۔ تہران میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سرحدوں کے تحفظ اور دفاع کے امور زیر بحث آئے۔ بیرون ملک میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان ان دنوں ایران کی طرف سے جلاوطن کردوں پر سرحد پار حملوں کی وجہ سے کشیدہ ہو رہے ہیں۔ اس بارے میں بات چیت کے دوران عراقی وزیر اعظم شیاع السوڈانی نے وہ عراقی سرزمین کو ایران کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ اس پر ایرانی سپریم لیڈر نے کہا ' مگر یہ عراق کے کچھ حصوں میں ہورہا ہے۔' عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات سے پہلے ایرانی صدر ابراہیم رئیسانی کے ساتھ بھی ملاقات کی دونوں رہنماوں نے قرار دیا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی دونوں ملکوں کی سلامتی اور اقتصادی تعاون و ترقی کے لیے کلیدی حیثت کی حامل ہے۔ Iraqi PM meet Ayatollah Ali Khamenei

عراقی وزیر اعظم کا یہ ایران کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ وہ پچھلے سال عراق کے وزیر اعظم بنے تھے۔ ان کے ملک میں تقریبا ایک سال تک حکومت سازی کا معاملہ سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے کھٹائی میں پڑا رہا تھا۔ وزیر اعظم عراق کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر رئیسی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ' ہمارے دو طرفہ تبادلہ خال کے دوران سکیورٹی، امن تعاون اور علاقائی استحکام کے موضوعات اہم تھے۔ سودانی نے اس موقع پر کہا ' ہماری حکومت اس امر کے لیے پر عزم ہے کہ کہ وہ کسی بھی گروپ کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی جو ایرانی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکے۔

ایران میں جاری ملک گیر احتجاج کے دوران ایرانی حکام الزام لگاتے ہیں کہ کرد جلاوطن گروپ ایران میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایران نے ان پر کئی بار سرحد پار سے حملے کیے ہیں۔ ایران کے ان حملوں کے حوالے سے عراقی حکومت نے ستمبر میں ایرانی سفیر کو طلب بھی کیا تھا کہ عراقی سرزمین پر ایران کے حملے نہیں ہونے چاہییں۔ اس پس منظر میں عراقی وزیر اعظم شیاع السودانی کا تہران کا دورہ انتہائی اہم ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے وزیر اعظم عراق کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا ایک ہی حل ہے کہ عراقی حکومت اپنے آپ کو مضبوط کرے اور عراقی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔'

یہ بھی پڑھیں: Iran seeks peaceful use of nuke energy: ایران جوہری توانائی کا پرامن استعمال چاہتا ہے: خامنہ ای

ابھی پچھلے ہفتے عراقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایرانی کردستان کے ساتھ جڑی سرحد پر اپنے وفاقی گارڈز کو تعینات کرے گی۔ عراقی حکومت صرف مقامی کرد سکیورٹی پر انحصار نہیں کرے گی۔ ایران کی طرف سے اس بات کو سراہا گیا تھا۔ عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سسیکیورٹی مشیران سے اس سلسلے میں مشاورت کی جا سکتی ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کو کس طرح محفوظ بنائیں۔ انہوں نے ایران کی طرف سے عراق کو بلا تعطل گیس کی فراہمی پر ایران کا شکریہ بھی ادا کیا ۔

یو این آئی

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے ملاقات کی ہے۔ تہران میں ہونے والی اس ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سرحدوں کے تحفظ اور دفاع کے امور زیر بحث آئے۔ بیرون ملک میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان ان دنوں ایران کی طرف سے جلاوطن کردوں پر سرحد پار حملوں کی وجہ سے کشیدہ ہو رہے ہیں۔ اس بارے میں بات چیت کے دوران عراقی وزیر اعظم شیاع السوڈانی نے وہ عراقی سرزمین کو ایران کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ اس پر ایرانی سپریم لیڈر نے کہا ' مگر یہ عراق کے کچھ حصوں میں ہورہا ہے۔' عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سپریم لیڈر سے ملاقات سے پہلے ایرانی صدر ابراہیم رئیسانی کے ساتھ بھی ملاقات کی دونوں رہنماوں نے قرار دیا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی دونوں ملکوں کی سلامتی اور اقتصادی تعاون و ترقی کے لیے کلیدی حیثت کی حامل ہے۔ Iraqi PM meet Ayatollah Ali Khamenei

عراقی وزیر اعظم کا یہ ایران کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ وہ پچھلے سال عراق کے وزیر اعظم بنے تھے۔ ان کے ملک میں تقریبا ایک سال تک حکومت سازی کا معاملہ سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے کھٹائی میں پڑا رہا تھا۔ وزیر اعظم عراق کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر رئیسی نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ' ہمارے دو طرفہ تبادلہ خال کے دوران سکیورٹی، امن تعاون اور علاقائی استحکام کے موضوعات اہم تھے۔ سودانی نے اس موقع پر کہا ' ہماری حکومت اس امر کے لیے پر عزم ہے کہ کہ وہ کسی بھی گروپ کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی جو ایرانی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکے۔

ایران میں جاری ملک گیر احتجاج کے دوران ایرانی حکام الزام لگاتے ہیں کہ کرد جلاوطن گروپ ایران میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایران نے ان پر کئی بار سرحد پار سے حملے کیے ہیں۔ ایران کے ان حملوں کے حوالے سے عراقی حکومت نے ستمبر میں ایرانی سفیر کو طلب بھی کیا تھا کہ عراقی سرزمین پر ایران کے حملے نہیں ہونے چاہییں۔ اس پس منظر میں عراقی وزیر اعظم شیاع السودانی کا تہران کا دورہ انتہائی اہم ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے وزیر اعظم عراق کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا ایک ہی حل ہے کہ عراقی حکومت اپنے آپ کو مضبوط کرے اور عراقی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔'

یہ بھی پڑھیں: Iran seeks peaceful use of nuke energy: ایران جوہری توانائی کا پرامن استعمال چاہتا ہے: خامنہ ای

ابھی پچھلے ہفتے عراقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایرانی کردستان کے ساتھ جڑی سرحد پر اپنے وفاقی گارڈز کو تعینات کرے گی۔ عراقی حکومت صرف مقامی کرد سکیورٹی پر انحصار نہیں کرے گی۔ ایران کی طرف سے اس بات کو سراہا گیا تھا۔ عراقی وزیر اعظم نے ایرانی سسیکیورٹی مشیران سے اس سلسلے میں مشاورت کی جا سکتی ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کو کس طرح محفوظ بنائیں۔ انہوں نے ایران کی طرف سے عراق کو بلا تعطل گیس کی فراہمی پر ایران کا شکریہ بھی ادا کیا ۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.