پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں بی جے پی کے نکالے گئے لیڈروں کے تبصرے کا معاملہ گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ اب ملائیشیا بھی ان کے متنازع بیان کی مذمت کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ ملائیشیا نے اس معاملے پر احتجاجی نوٹ سونپنے کے لئے ہندوستانی ہائی کمشنر بی این ریڈی کو طلب کیا ہے۔
Malaysia Condemns Derogatory Remarks Against Prophet Muhammad
وزارت خارجہ (وسم پترا) نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ہندوستان کے ہائی کمشنر کو دوپہر میں طلب کیا ہے تاکہ اس پر ملک کے اعتراضات سے انہیں آگاہ کیا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے، "ملائیشیا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازعہ بیان دینے پر اپنی پارٹی کے لیڈروں کو معطل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے۔"
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملائیشیا نے ہندوستان سے اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے اور امن و استحکام کے مفاد میں کسی بھی اشتعال انگیز حرکت کو روکنے کی اپیل بھی کی ہے۔
مزید پڑھیں:Iraq summons Indian Ambassador: عراق نے محمدﷺ پر نازیبا تبصرہ پر بھارتی سفیر کو سمن جاری کیا
خیال ر ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، عمان، انڈونیشیا، اردن، عراق، مالدیپ، بحرین، سعودی عرب، لیبیا، کویت، ایران، قطر، عراق اور افغانستان ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اس معاملے کی مذمت کرتے ہوئے بیانات جاری کئے ہیں۔ قاہرہ میں قائم اسلامی تنظیم الاظہر، خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور پاکستان نے بھی ان تبصروں کی مذمت کی ہے۔
یواین آئی