ETV Bharat / international

Imran Khan Seeks Probe against Bajwa عمران خان کا صدرمملکت کے نام خط، باجوہ کے خلاف فوری تحقیقات کی اپیل - پاکستان میں سیاسی بحران

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے صدر عارف علوی کو خط لکھ کر سابق فوجی سربراہ باجوہ کے خلاف فوری تحقیقات کا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ باجوہ کے متعلق بہت پریشان کن معلومات اب پبلک ڈومین میں سامنے آئی ہیں جس سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے حلف اور آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔

Etv Bharat
Imran Khan demands probe against ex Army chief Gen Bajwa
author img

By

Published : Feb 16, 2023, 7:32 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے صدر عارف علوی کے نام ایک خط لکھا ہے کہا ہے جس میں انھوں نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف حلف اور ملک کے آئین کی مبینہ خلاف ورزی کی تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے آفیشیل سوشل میڈیا اکاونٹ پر شیئر کیے گئے خط میں، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ باجوہ کے متعلق بہت پریشان کن معلومات اب پبلک ڈومین میں سامنے آئی ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اپنے عہدے کے حلف کی بار بار خلاف ورزی کرنے کے ساتھ ساتھ قانون اور آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے اس وجہ سے اب یہ ضرور ہوجاتا ہے کہ صدر مملکت مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے طور پر باجوہ کے خلاف فوری انکوائری شروع کرنے کا حکم دیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اس ماہ کے شروع میں ایک اخبار میں شائع ہونے والے کالم کا بھی حوالہ دیا جس میں عمران خان کی حکومت کے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے گئے تھے اور اس انکشافات کو جنرل (ریٹائرڈ) باجوہ سے منسوب کیا گیا تھا۔ عمران خان نے کہا، انہوں (باجوہ) نے ایک رپورٹر کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ ہم خان صاحب کو ملک کے لیے خطرناک سمجھتے تھے اگر وہ اقتدار میں بنے رہتے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ اب یہ جاننا ضروری اور اہم ہوگیا ہے کہ سیاق و سباق میں 'ہم' کون کون لوگ تھے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انہیں یہ فیصلہ کرنے کا اختیار کس نے دیا کہ ایک منتخب وزیراعظم مبینہ طور پر ملک کے لیے خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ صرف انتخابات کے ذریعے ہی لوگ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وہ کسے وزیر اعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے باجوہ پر الزام لگایا کہ اس طرح کا اختیار اپنے اوپر لینا ان کے حلف کی صریح خلاف ورزی ہے جیسا کہ آئین کے تیسرے شیڈول کے آرٹیکل 244 میں درج ہے۔ شوکت ترین کرپشن کیس کا حوالہ دیتے ہوئے باجوہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے وزیر خزانہ نے اس وقت کے جنرل (ر) فیض حمید سے معاملہ طے کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود، انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ شوکت ترین کے خلاف نیب کا مقدمہ درج کروانے میں کامیاب ہوئے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیب ان کے کنٹرول میں تھا۔ اور نیب کا باجوہ کے کنٹرول میں ہونا ایک بار پھر آئینی حلف کی واضح خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ فوج بذات خود وزارت دفاع کا ایک محکمہ ہے اور سویلین سرکاری خود مختار ادارے فوجی کنٹرول میں نہیں آتے۔

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے صدر عارف علوی کے نام ایک خط لکھا ہے کہا ہے جس میں انھوں نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف حلف اور ملک کے آئین کی مبینہ خلاف ورزی کی تحقیقات کا حکم دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کے آفیشیل سوشل میڈیا اکاونٹ پر شیئر کیے گئے خط میں، پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ باجوہ کے متعلق بہت پریشان کن معلومات اب پبلک ڈومین میں سامنے آئی ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اپنے عہدے کے حلف کی بار بار خلاف ورزی کرنے کے ساتھ ساتھ قانون اور آئین کی بھی خلاف ورزی کی ہے اس وجہ سے اب یہ ضرور ہوجاتا ہے کہ صدر مملکت مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے طور پر باجوہ کے خلاف فوری انکوائری شروع کرنے کا حکم دیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے اس ماہ کے شروع میں ایک اخبار میں شائع ہونے والے کالم کا بھی حوالہ دیا جس میں عمران خان کی حکومت کے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے گئے تھے اور اس انکشافات کو جنرل (ریٹائرڈ) باجوہ سے منسوب کیا گیا تھا۔ عمران خان نے کہا، انہوں (باجوہ) نے ایک رپورٹر کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ ہم خان صاحب کو ملک کے لیے خطرناک سمجھتے تھے اگر وہ اقتدار میں بنے رہتے ہیں۔ جس پر عمران خان نے کہا کہ اب یہ جاننا ضروری اور اہم ہوگیا ہے کہ سیاق و سباق میں 'ہم' کون کون لوگ تھے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انہیں یہ فیصلہ کرنے کا اختیار کس نے دیا کہ ایک منتخب وزیراعظم مبینہ طور پر ملک کے لیے خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ صرف انتخابات کے ذریعے ہی لوگ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ وہ کسے وزیر اعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے باجوہ پر الزام لگایا کہ اس طرح کا اختیار اپنے اوپر لینا ان کے حلف کی صریح خلاف ورزی ہے جیسا کہ آئین کے تیسرے شیڈول کے آرٹیکل 244 میں درج ہے۔ شوکت ترین کرپشن کیس کا حوالہ دیتے ہوئے باجوہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے وزیر خزانہ نے اس وقت کے جنرل (ر) فیض حمید سے معاملہ طے کرنے کے لیے رابطہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود، انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ شوکت ترین کے خلاف نیب کا مقدمہ درج کروانے میں کامیاب ہوئے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیب ان کے کنٹرول میں تھا۔ اور نیب کا باجوہ کے کنٹرول میں ہونا ایک بار پھر آئینی حلف کی واضح خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ فوج بذات خود وزارت دفاع کا ایک محکمہ ہے اور سویلین سرکاری خود مختار ادارے فوجی کنٹرول میں نہیں آتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.