کینبرا: آسٹریلیا کے نیو ساؤتھ ویلز (این ایس ڈبلیو) کے ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ نے سڈنی میں مقیم سری لنکن تارکین وطن سے ملاقات کی ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ سری لنکا میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آئندہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں رپورٹ پیش کریں گے۔ یہ اطلاع ڈیلی مرر اخبار نے پیر کو دی ہے۔ ڈیلی مرر اخبار نے رپورٹ کیا کہ پیٹر پرائمروز اور اینتھونی ڈی ایڈمز نے این ایس ڈبلیو کے رکن پارلیمنٹ جیمی پارکر کے ساتھ 21 ستمبر کو جگت بندارا کی قیادت میں سری لنکا کے گروپ سے ملاقات کی۔ Human rights violations in Sri Lanka
بندارا نے آسٹریلوی قانون سازوں کو بتایا کہ سری لنکا میں معاشی بحران کے خلاف پرامن مظاہروں کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے سختی سے نمٹا جا رہا ہے، جس سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے آسٹریلوی قانون سازوں کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ بندارا نے کہا کہ سری لنکن تارکین وطن جلد ہی آسٹریلیا کی وفاقی پارلیمنٹ کے اراکین سے ملاقات کریں گے اور انہیں آگاہ کریں گے کہ کس طرح سری لنکن فورسز مظاہرین کو دہشت گردی کی روک تھام کے قانون (پی ٹی اے) اور ہنگامی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے مہینوں تک حراست میں لے کر ہراساں کرتی ہیں۔
ڈیلی مرر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ "ہم اپنے وطن کے حالات سے پریشان ہیں، اس لیے ہم آسٹریلوی حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ سری لنکا سے کہے کہ وہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار کا احترام کرے تاکہ لوگ اپنے تحفظات اور شکایات کا اظہار کر سکیں۔ "ہمیں ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: Inflation in Sri Lanka سری لنکا میں افراط زر کی شرح 69.8 فیصد
انہوں نے کہا کہ مظاہرین کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں ہیں بلکہ وہ صرف کرپٹ سیاستدانوں اور آسمان چھوتی مہنگائی کے خلاف ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف بچے بلکہ بزرگ بھی غذائی قلت کا شکار ہو رہے ہیں۔
یو این آئی