ETV Bharat / international

حوثی ملیشیا نے ہزاروں یمنی باشندوں کواسرائیلی فوج سے لڑنے کیلئے بھرتی کرنا شروع کیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 28, 2023, 2:26 PM IST

Houthi Recruitment: یمن کی حوثی ملیشیا نئی بھرتیاں کررہی ہے۔ اس کے مطابق وہ ان جنگجوؤں کو غزہ میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں تعینات کرے گی۔

The Houthi militia began recruiting thousands of Yemenis to fight with Israeli army
The Houthi militia began recruiting thousands of Yemenis to fight with Israeli army

صنعاء: یمن کی حوثی ملیشیا نے ہزاروں یمنی باشندوں کو غزہ میں اسرائیلی فوج سے لڑنے کے لیے بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔ یمن کے سرکاری، فوجی اور سیاسی مبصرین نے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان بھرتیوں کے ذریعے غزہ پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کے سلسلے میں عوام کے غصے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

العربیہ کے مطابق بریگیڈیئر محمد الکمیم نے میڈیا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، یہ حوثیوں کی ایک اور بڑی غلطی ہوگی۔ ان کے پاس جغرافیائی، سیاسی اور مالی وسائل نہیں ہیں کہ وہ غزہ میں لوگوں کو تعینات کر سکیں۔ حوثی اپنے زیر انتظام گنجان آباد علاقوں میں لوگوں کو بھرتی کرنے کے لیے مائل کر رہے ہیں تا کہ وہ ان کی مبینہ اسرائیل کے خلاف تحریک کا حصہ بننے کے لیے عسکری تربیت لیں۔ تاکہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے دو ماہ سے جاری حوثیوں کی کوششوں میں شامل ہوسکیں۔

اتوار کے روز 20 ہزار فوجی تربیت حاصل کرنے والے یمنی نوجوانوں کے لیے فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ ان نوجوانوں نے روایتی یمنی لباس پہنا ہوا تھا جبکہ ان کے ہاتھوں میں یمنی اور فلسطینی پرچم تھے۔ واضح رہے اس سے پہلے انہوں نے صنعا میں فوجی پریڈ کا اہتمام کیا تھا۔ جس میں 16 ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔ جن کو تربیت مکمل کروائی گئی تھی۔ تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف لڑ سکیں۔

حوثیوں نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ جن کی وہ بھرتی کر رہے ہیں ان کو کس طرح فلسطین لے کر جائیں گے۔ اس سے یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ فلسطین کے نام پر بھرتیاں کر کے حوثی اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کریں گے۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ اس کوشش میں بہت قریب پہنچ چکے ہیں کہ یمن میں خانہ جنگی کے مستقل خاتمے کے لیے منصوبہ دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے وزیر اعظم اور جرمنی کے ہٹلر میں کوئی فرق نہیں: رجب طیب اردوغان

محمد الکمیم نے کہا کہ، حوثی دیکھ رہے ہیں کہ غزہ کے معاملے پر لوگوں میں غم و غصہ ہے، اس لیے وہ اس صورتحال کو اپنے حق میں استعمال کر رہے ہیں اور لوگوں کو اپنے جنگجوؤں کے طور پر بھرتی کر رہے ہیں۔ ابتدئی طور پر لوگوں نے ان کے ساتھ میدان جنگ میں ساتھ جانے کے لیے بھرتی ہونے سے انکار کر دیا تھا جب 2022 اپریل میں اقوام متحدہ کے نمائندے جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہے تھے۔

محمد الکمیم نے مزید کہا حوثیوں کے سامنے یہ بات آئی کہ چھ فوجی پریڈ کرنے کے باوجود وہ عوام کو اپنے ساتھ متحرک نہیں کر سکے۔ لہذا انہوں نے غزہ میں جنگ کو موقع غنیمت جانتے ہوئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ از سر نو متحرک ہوسکیں۔

یواین آئی

صنعاء: یمن کی حوثی ملیشیا نے ہزاروں یمنی باشندوں کو غزہ میں اسرائیلی فوج سے لڑنے کے لیے بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے۔ یمن کے سرکاری، فوجی اور سیاسی مبصرین نے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان بھرتیوں کے ذریعے غزہ پر ہونے والی اسرائیلی بمباری کے سلسلے میں عوام کے غصے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

العربیہ کے مطابق بریگیڈیئر محمد الکمیم نے میڈیا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، یہ حوثیوں کی ایک اور بڑی غلطی ہوگی۔ ان کے پاس جغرافیائی، سیاسی اور مالی وسائل نہیں ہیں کہ وہ غزہ میں لوگوں کو تعینات کر سکیں۔ حوثی اپنے زیر انتظام گنجان آباد علاقوں میں لوگوں کو بھرتی کرنے کے لیے مائل کر رہے ہیں تا کہ وہ ان کی مبینہ اسرائیل کے خلاف تحریک کا حصہ بننے کے لیے عسکری تربیت لیں۔ تاکہ فلسطینیوں کی مدد کے لیے دو ماہ سے جاری حوثیوں کی کوششوں میں شامل ہوسکیں۔

اتوار کے روز 20 ہزار فوجی تربیت حاصل کرنے والے یمنی نوجوانوں کے لیے فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ ان نوجوانوں نے روایتی یمنی لباس پہنا ہوا تھا جبکہ ان کے ہاتھوں میں یمنی اور فلسطینی پرچم تھے۔ واضح رہے اس سے پہلے انہوں نے صنعا میں فوجی پریڈ کا اہتمام کیا تھا۔ جس میں 16 ہزار افراد شریک ہوئے تھے۔ جن کو تربیت مکمل کروائی گئی تھی۔ تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف لڑ سکیں۔

حوثیوں نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا کہ جن کی وہ بھرتی کر رہے ہیں ان کو کس طرح فلسطین لے کر جائیں گے۔ اس سے یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ فلسطین کے نام پر بھرتیاں کر کے حوثی اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کریں گے۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ اس کوشش میں بہت قریب پہنچ چکے ہیں کہ یمن میں خانہ جنگی کے مستقل خاتمے کے لیے منصوبہ دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے وزیر اعظم اور جرمنی کے ہٹلر میں کوئی فرق نہیں: رجب طیب اردوغان

محمد الکمیم نے کہا کہ، حوثی دیکھ رہے ہیں کہ غزہ کے معاملے پر لوگوں میں غم و غصہ ہے، اس لیے وہ اس صورتحال کو اپنے حق میں استعمال کر رہے ہیں اور لوگوں کو اپنے جنگجوؤں کے طور پر بھرتی کر رہے ہیں۔ ابتدئی طور پر لوگوں نے ان کے ساتھ میدان جنگ میں ساتھ جانے کے لیے بھرتی ہونے سے انکار کر دیا تھا جب 2022 اپریل میں اقوام متحدہ کے نمائندے جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہے تھے۔

محمد الکمیم نے مزید کہا حوثیوں کے سامنے یہ بات آئی کہ چھ فوجی پریڈ کرنے کے باوجود وہ عوام کو اپنے ساتھ متحرک نہیں کر سکے۔ لہذا انہوں نے غزہ میں جنگ کو موقع غنیمت جانتے ہوئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ از سر نو متحرک ہوسکیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.