شام کے سرکاری میڈیا صنعاء کے مطابق اسرائیلی میزائل حملے کی وجہ سے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو کافی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ Israeli Attack on Damascus Airport شام کی وزارت ٹرانسپورٹ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو ہونے والے حملے کے بعد دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر رن وے سروس سے محروم ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں لینڈنگ اور روانگی کی پروازیں آج اور اگلے اطلاع تک معطل کر دی گئیں۔ وزارت نے کہا کہ مرمت کا کام مکمل ہوتے ہی پروازیں دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 4:20 بجے (01:20 GMT) اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں سے فائر کیے گئے میزائلوں کے ذریعے دمشق ہوائی اڈے Damascus Airportکو نشانہ بنایا گیا۔ 2011 میں شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے اپنے پڑوسی کے خلاف سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جس میں سرکاری فوجیوں کے ساتھ ساتھ ایران کی حمایت یافتہ اتحادی افواج اور لبنان کے شیعہ گروپ حزب اللہ کے جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اگرچہ اسرائیل انفرادی حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتا ہے، لیکن اس نے شام میں سینکڑوں حملے کرنے کا اعتراف کیا ہے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ علاقائی حریف ایران کو اس کی دہلیز پر قدم جمانے سے روکنے کے لیے یہ ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Cost of Living Survey: تل ابیب دنیا کا سب سے مہنگا اور دمشق سب سے سستا شہر
Israeli Strikes on Syria: شام میں اسرائیل کا فضائی حملہ، دو شہری ہلاک
وہیں شام کے اتحادی روس نے ضروری شہری انفراسٹرکچر کے خلاف اشتعال انگیز اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی۔ روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایسے حملوں کو بین الاقوامی اصولوں کی قطعی طور پر ناقابل قبول خلاف ورزی قرار دیا۔ صنعاء کی خبر کے مطابق، شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان نے فون پر بات کی اور میزائل حملے کی مذمت بھی کی۔ مقداد نے کہا کہ شام اسرائیلی حملوں کے خلاف "ہر جائز طریقے سے اپنا دفاع کرے گا"۔