ETV Bharat / international

حماس آج بھی 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا

جنگ بندی کے دوسرے دن، آج بھی حماس 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ اسرائیل نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔ حالانکہ اسرائیل نے رہا کیے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا ہے۔ Release of hostages under ceasefire

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 25, 2023, 10:54 AM IST

Hamas to release 13 Israeli prisoners today
Hamas to release 13 Israeli prisoners today

یروشلم: آج فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے حماس جنگ بندی معاہدہ کے تحت 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ واضح رہے کل یعنی جمعہ (24 نومبر) کو حماس نے 24یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس میں 13 اسرائیلی شہری شامل تھے۔ حماس نے بچوں اور خواتین کو رہا کیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی سے رہا ہونے والے افراد کے ناموں کی فہرست موصول ہوئی ہے اور انہوں نے ان خاندانوں کو مطلع کر دیا ہے۔ ریڈ کراس رفح کراسنگ پر منتقلی کی سہولت فراہم کرے گا جہاں اسیر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں میں چلے جائیں گے۔ وہ ابتدائی طبی معائنے کے لیے جنوبی اسرائیل کے ایک ایئربیس جائیں گے اور پھر انھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے تل ابیب کے آس پاس کے مختلف اسپتالوں میں لے جایا جائے گا۔ حالانکہ اسرائیل کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ یرغمالیوں کے بدلے آج کتنے فلسطینی اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جائیں گے۔

  • This evening, some Israeli families will reunite with their loved ones for the first time in 49 days, as they were hostages in Hamas captivity.

    Many other families will spend this Shabbat evening staring at an empty seat, waiting for their loved ones who are still held hostage.… pic.twitter.com/hlb3CkD0oW

    — Israel Defense Forces (@IDF) November 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے زیر حراست قیدی کئی ہفتوں کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے پہلے دن رہا ہوکر اسرائیل واپس پہنچ گئے ہیں۔ فوج نے جنرل سکیورٹی سروس (شاباک) کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ رہا کیے گئے قیدیوں کا اسرائیلی علاقے کے اندر ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے سپاہی اسرائیلی اسپتالوں میں رہا ہونے والے قیدیوں کے ساتھ جاتے رہیں گے۔ طبی معائنہ کے بعد یہ افراد اپنے گھر والوں کے ساتھ دوبارہ مل جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں تمام قیدیوں کی واپسی کے لیے تمام سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔ ایک اسرائیلی سکیورٹی ذریعہ نے کہا کہ سکیورٹی سروسز کو 13 اسرائیلی قیدی موصول ہوئے ہیں جنہیں حماس نے غزہ کی پٹی میں رہا کیا تھا۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر میں یرغمالیوں کی فائل کے ذمہ دار مشیر زیو اگمون نے تصدیق کی تھی کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی قیدیوں کو انفرادی طور پر یا ایک گروپ کے طور پر وصول کرے گی اور انہیں سرحد پر لے جائے گی۔ اگمون نے زور دے کر کہا کہ فوجی حکام ہر قیدی کا انٹرویو کریں گے اور ان کی شناخت کی درستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ڈاکٹر ہر رہائی پانے والے قیدی کا مکمل جسمانی معائنہ" کریں گے اور پھر وہ اپنے اہل خانہ کو فون کریں گے۔ اس دوران ان کی نگرانی ماہرین کریں گے۔ اگمون کے مطابق رہا ہونے والوں میں سے بعض افراد کے خاندان کے افراد اب زندہ نہیں ہیں۔ ایسے بچے ہیں جن کے والدین کو قتل کر دیا گیا تھا یا ان کے بہن بھائیوں کو مار دیا گیا ہے۔

  • We have completed preparations to receive the released hostages upon their return to Israel from Gaza.

    In coordination with government ministries and security authorities, we have prepared to quickly receive the released hostages and give them all the necessary support.

    We… pic.twitter.com/ndbKEdGD1d

    — Israel Defense Forces (@IDF) November 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی کا آج دوسرا دن، بنا خوف کے فلسطینیوں نے رات گزاری

واضح رہے 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ کے 48 دنوں میں اسرائیل نے جارحیت کرکے 14854 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ 49 ویں دن جنگ بندی شروع ہوئی۔ سیز فائر کے بعد پہلے دن فلسطین نے 13 اسرائیلیوں سمیت 24 یرغمالیوں کو رہا کیا اور اسرائیل نے 39 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ رہا ہونے والے تمام فلسطینیوں کا تعلق مغربی کنارے اورالقدس سے ہے۔ چار روز کی جنگ بندی کے دوران 50 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 150 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔

یروشلم: آج فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے حماس جنگ بندی معاہدہ کے تحت 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ واضح رہے کل یعنی جمعہ (24 نومبر) کو حماس نے 24یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس میں 13 اسرائیلی شہری شامل تھے۔ حماس نے بچوں اور خواتین کو رہا کیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ انہیں غزہ کی پٹی سے رہا ہونے والے افراد کے ناموں کی فہرست موصول ہوئی ہے اور انہوں نے ان خاندانوں کو مطلع کر دیا ہے۔ ریڈ کراس رفح کراسنگ پر منتقلی کی سہولت فراہم کرے گا جہاں اسیر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں میں چلے جائیں گے۔ وہ ابتدائی طبی معائنے کے لیے جنوبی اسرائیل کے ایک ایئربیس جائیں گے اور پھر انھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے تل ابیب کے آس پاس کے مختلف اسپتالوں میں لے جایا جائے گا۔ حالانکہ اسرائیل کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ یرغمالیوں کے بدلے آج کتنے فلسطینی اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جائیں گے۔

  • This evening, some Israeli families will reunite with their loved ones for the first time in 49 days, as they were hostages in Hamas captivity.

    Many other families will spend this Shabbat evening staring at an empty seat, waiting for their loved ones who are still held hostage.… pic.twitter.com/hlb3CkD0oW

    — Israel Defense Forces (@IDF) November 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے زیر حراست قیدی کئی ہفتوں کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے پہلے دن رہا ہوکر اسرائیل واپس پہنچ گئے ہیں۔ فوج نے جنرل سکیورٹی سروس (شاباک) کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ رہا کیے گئے قیدیوں کا اسرائیلی علاقے کے اندر ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے سپاہی اسرائیلی اسپتالوں میں رہا ہونے والے قیدیوں کے ساتھ جاتے رہیں گے۔ طبی معائنہ کے بعد یہ افراد اپنے گھر والوں کے ساتھ دوبارہ مل جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں تمام قیدیوں کی واپسی کے لیے تمام سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔ ایک اسرائیلی سکیورٹی ذریعہ نے کہا کہ سکیورٹی سروسز کو 13 اسرائیلی قیدی موصول ہوئے ہیں جنہیں حماس نے غزہ کی پٹی میں رہا کیا تھا۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر میں یرغمالیوں کی فائل کے ذمہ دار مشیر زیو اگمون نے تصدیق کی تھی کہ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی قیدیوں کو انفرادی طور پر یا ایک گروپ کے طور پر وصول کرے گی اور انہیں سرحد پر لے جائے گی۔ اگمون نے زور دے کر کہا کہ فوجی حکام ہر قیدی کا انٹرویو کریں گے اور ان کی شناخت کی درستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ڈاکٹر ہر رہائی پانے والے قیدی کا مکمل جسمانی معائنہ" کریں گے اور پھر وہ اپنے اہل خانہ کو فون کریں گے۔ اس دوران ان کی نگرانی ماہرین کریں گے۔ اگمون کے مطابق رہا ہونے والوں میں سے بعض افراد کے خاندان کے افراد اب زندہ نہیں ہیں۔ ایسے بچے ہیں جن کے والدین کو قتل کر دیا گیا تھا یا ان کے بہن بھائیوں کو مار دیا گیا ہے۔

  • We have completed preparations to receive the released hostages upon their return to Israel from Gaza.

    In coordination with government ministries and security authorities, we have prepared to quickly receive the released hostages and give them all the necessary support.

    We… pic.twitter.com/ndbKEdGD1d

    — Israel Defense Forces (@IDF) November 24, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی کا آج دوسرا دن، بنا خوف کے فلسطینیوں نے رات گزاری

واضح رہے 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جنگ کے 48 دنوں میں اسرائیل نے جارحیت کرکے 14854 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ 49 ویں دن جنگ بندی شروع ہوئی۔ سیز فائر کے بعد پہلے دن فلسطین نے 13 اسرائیلیوں سمیت 24 یرغمالیوں کو رہا کیا اور اسرائیل نے 39 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ رہا ہونے والے تمام فلسطینیوں کا تعلق مغربی کنارے اورالقدس سے ہے۔ چار روز کی جنگ بندی کے دوران 50 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 150 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.