ETV Bharat / international

Israel Hamas War غزہ پر قبضہ کرنا اسرائیل کی بڑی غلطی ہوگی: بائیڈن

امریکہ نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔ امریکی صدر کے مطابق غزہ پر کسی بھی نوعیت کا قبضہ اسرائیل کے لیے ایک بڑی غلطی ثابت ہوسکتی ہے۔ وہیں اقوام متحدہ نے غزہ کے محاصرے کو اجتماعی سزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل اپنے موقف پر قائم ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہر وقت عام شہریوں کا تحفظ ممکن نہیں ہے۔ Joe Biden,United Nation,Jordan

Re-sieging Gaza would be Israel's biggest mistake: US
Re-sieging Gaza would be Israel's biggest mistake: US
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 16, 2023, 11:24 AM IST

نیویارک: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کا کہنا ہے کہ غزہ پر قبضہ اسرائیل کے لئے ایک بڑی غلطی ہو گی۔ سی بی ایس کے ایک پروگرام 60 منٹس کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ حماس اور دیگر شدت پسند عناصر فلسطینی لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ میرے خیال میں غزہ پر قبضہ کرنا اسرائیل کی غلطی ہو گی۔ انٹرویو میں بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ شدت پسندوں کا تعاقب کرنا اور انھیں حتمی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں اعتماد ہے کہ اسرائیل جنگی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرے گا۔

اقوام متحدہ کی محاصرہ ختم کرنے کی اپیل:

اقوام متحدہ کے یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لیزرینی کا کہنا ہے کہ غزہ میں زندگی کا تصور ختم ہوتا جا رہا ہے۔ مشرقی یروشلم میں انھوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ غزہ کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے اور اس وقت بظاہر ایسا لگتاہے کہ دنیا سے انسانیت ختم ہو چکی ہے۔ فلپ لیزرینی نے کہا کہ پانی زندگی کے لئے اہم ضرورت ہے اور اس وقت غزہ سے پانی ختم ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ غزہ سے زندگی کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ کمشنر جنرل نے مزید کہا کہ انھیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ غزہ سے خوراک اور ادویات بھی جلد ختم ہو جائیں گی۔ انھوں نے غزہ کے محاصرے کو اجتماعی سزا قرار دیا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ کے مطابق ’اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، محاصرہ ہر صورت میں ختم کیا جانا چاہیئے اور امدادی اداروں کو ایندھن، پانی، خوراک اور دوائی جیسی امداد پہنچانے کی اجازت دی جانی چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنا دیں گے: اسماعیل ھانیہ

یوکرین کو خوراک اور پانی کی فراہمی بند کرنا جنگی جرم ہے تو پھرغزہ میں یہ سب کرنا کیسے جرم نہیں:اردن

اردن نے غزہ کے باشندوں کو مصر میں بسائے جانے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی مصر منتقلی ان کے ملک کے لیے ناقابل قبول ہے۔ بی بی سی ورلڈ سروس کے پروگرام نیوز آور میں انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا انخلا اور دوسرے ممالک میں ان کی منتقلی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انھوں نے غزہ کے شہریوں کے لیے غزہ میں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے عالمی برادری سے اسرائیلی اور فلسطینی شہریوں کے قتل کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ ’ اگر یوکرین کو خوراک اور پانی کی فراہمی بند کرنا جنگی جرم ہے تو پھرغزہ میں یہ سب کرنا کیسے جرم نہیں؟‘ واضح رہے کہ اردن مصر اور قطر سمیت دیگر عرب ممالک کے ساتھ مل کر حماس کی طرف سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو وطن واپس لانے میں مدد کر رہا ہے۔

  • The only language that Israel understands is the language of bombs, it is true that they destroy Gaza, but they do not achieve peace for future generations.

    اللغة الوحيدة التي تفهمها اسرائيل هي لغة القنابل، صحيح أنها تدمر غزة ولكنها لا تحقق السلام للأجيال القادمة.… pic.twitter.com/3DWBE0ZwZD

    — State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ہر وقت عام شہریوں کا تحفظ ممکن نہیں:اسرائیل

اسرائیلی فوج کے بین الاقوامی امور کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کانریکس کا کہنا ہے کہ ان کے اندازے کے مطابق اس وقت تک 5 لاکھ لوگ شمالی غزہ چھوڑ چکے ہیں۔ ان کے مطابق اسرائیلی فوج نے ان شہریوں کے انخلا کے لیے دو محفوظ راستے دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا آپریشن اب مزید وسیع ہونے جا رہا ہے اس وجہ سے عام شہریوں کا غزہ میں رہنا غیرمحفوظ ہوگا۔ اپنی بریفنگ کے دوران لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کانریکس نے تسلیم کیا کہ اس وقت فوجی آپریشن کی نوعیت ایسی ہے کہ ہر وقت عام شہریوں کا تحفظ ممکن نہیں رہتا۔

نیویارک: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کا کہنا ہے کہ غزہ پر قبضہ اسرائیل کے لئے ایک بڑی غلطی ہو گی۔ سی بی ایس کے ایک پروگرام 60 منٹس کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ حماس اور دیگر شدت پسند عناصر فلسطینی لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ میرے خیال میں غزہ پر قبضہ کرنا اسرائیل کی غلطی ہو گی۔ انٹرویو میں بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ شدت پسندوں کا تعاقب کرنا اور انھیں حتمی انجام تک پہنچانا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں اعتماد ہے کہ اسرائیل جنگی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرے گا۔

اقوام متحدہ کی محاصرہ ختم کرنے کی اپیل:

اقوام متحدہ کے یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لیزرینی کا کہنا ہے کہ غزہ میں زندگی کا تصور ختم ہوتا جا رہا ہے۔ مشرقی یروشلم میں انھوں نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ غزہ کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے اور اس وقت بظاہر ایسا لگتاہے کہ دنیا سے انسانیت ختم ہو چکی ہے۔ فلپ لیزرینی نے کہا کہ پانی زندگی کے لئے اہم ضرورت ہے اور اس وقت غزہ سے پانی ختم ہورہا ہے یہی وجہ ہے کہ غزہ سے زندگی کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ کمشنر جنرل نے مزید کہا کہ انھیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ غزہ سے خوراک اور ادویات بھی جلد ختم ہو جائیں گی۔ انھوں نے غزہ کے محاصرے کو اجتماعی سزا قرار دیا ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ کے مطابق ’اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، محاصرہ ہر صورت میں ختم کیا جانا چاہیئے اور امدادی اداروں کو ایندھن، پانی، خوراک اور دوائی جیسی امداد پہنچانے کی اجازت دی جانی چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنا دیں گے: اسماعیل ھانیہ

یوکرین کو خوراک اور پانی کی فراہمی بند کرنا جنگی جرم ہے تو پھرغزہ میں یہ سب کرنا کیسے جرم نہیں:اردن

اردن نے غزہ کے باشندوں کو مصر میں بسائے جانے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی مصر منتقلی ان کے ملک کے لیے ناقابل قبول ہے۔ بی بی سی ورلڈ سروس کے پروگرام نیوز آور میں انھوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا انخلا اور دوسرے ممالک میں ان کی منتقلی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انھوں نے غزہ کے شہریوں کے لیے غزہ میں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے عالمی برادری سے اسرائیلی اور فلسطینی شہریوں کے قتل کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا کہ ’ اگر یوکرین کو خوراک اور پانی کی فراہمی بند کرنا جنگی جرم ہے تو پھرغزہ میں یہ سب کرنا کیسے جرم نہیں؟‘ واضح رہے کہ اردن مصر اور قطر سمیت دیگر عرب ممالک کے ساتھ مل کر حماس کی طرف سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو وطن واپس لانے میں مدد کر رہا ہے۔

  • The only language that Israel understands is the language of bombs, it is true that they destroy Gaza, but they do not achieve peace for future generations.

    اللغة الوحيدة التي تفهمها اسرائيل هي لغة القنابل، صحيح أنها تدمر غزة ولكنها لا تحقق السلام للأجيال القادمة.… pic.twitter.com/3DWBE0ZwZD

    — State of Palestine - MFA 🇵🇸🇵🇸 (@pmofa) October 15, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ہر وقت عام شہریوں کا تحفظ ممکن نہیں:اسرائیل

اسرائیلی فوج کے بین الاقوامی امور کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کانریکس کا کہنا ہے کہ ان کے اندازے کے مطابق اس وقت تک 5 لاکھ لوگ شمالی غزہ چھوڑ چکے ہیں۔ ان کے مطابق اسرائیلی فوج نے ان شہریوں کے انخلا کے لیے دو محفوظ راستے دیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا آپریشن اب مزید وسیع ہونے جا رہا ہے اس وجہ سے عام شہریوں کا غزہ میں رہنا غیرمحفوظ ہوگا۔ اپنی بریفنگ کے دوران لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کانریکس نے تسلیم کیا کہ اس وقت فوجی آپریشن کی نوعیت ایسی ہے کہ ہر وقت عام شہریوں کا تحفظ ممکن نہیں رہتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.