ETV Bharat / international

Afghan Journalists after Taliban Rule: طالبان اقتدار میں افغان صحافیوں کی تعداد میں نمایاں کمی، رپورٹ

صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے 11,857 صحافی افغانستان میں تھے اور آج ان میں سے صرف 4,759 رہ گئے ہیں۔ تنظیم نے یہ بھی بتایا کہ 76.19 فیصد خواتین صحافی اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔ Afghan Journalists after Taliban Rule

Decrease of Afghan journalists after Taliban Rule
طالبان اقتدار میں افغان صحافیوں کی تعداد میں نمایاں کمی، رپورٹ
author img

By

Published : Aug 13, 2022, 10:18 PM IST

کابل: صحافیوں کی عالمی تنظیم ''رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز'' کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے افغانستان نے اپنے نصف سے زیادہ صحافیوں، خاص طور پر خواتین کو کھو دیا ہے۔ تنظیم کے اندازے کے مطابق ''طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے 11,857 صحافی تھے اور آج ان میں سے صرف 4,759 رہ گئے ہیں۔'' تنظیم نے بتایا کہ ''76.19 فیصد خواتین صحافی اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔''Afghan Journalists after Taliban Rule

اس تحقیق، جسے تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر جمعہ کے روز شائع کیا، میں اس بات کا اشارہ دیا کہ ''15 اگست 2021 کو ملک میں 547 میڈیا کے ادارے کام کر رہے تھے، اور ایک سال کے بعد ان میں سے 219 نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اس کے برعکس 4 نئے میڈیا آؤٹ لیٹس بھی سامنے آئے۔ تنظیم نے اس بات کی تصدیق کی کہ کچھ خطوں میں موسیقی کے پروگرامز اور نیوز بلیٹن کو مذہبی پروگرام سے بدلنے کی وجہ سے متعدد ادارے نشریات بند کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ تنظیم نے میڈیا کے کچھ اداروں کی بندش کو نئی معاشی مشکلات جیسے کہ بین الاقوامی اور قومی امداد روکنا اور شدید معاشی بحران کی روشنی میں اشتہارات کی آمدنی میں کمی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

media outlets closed since Taliban takeover: طالبان کے قبضے کے بعد افغان میڈیا کے 318 ادارے بند

طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے 2,756 خواتین میڈیا اداروں میں بطور صحافی کام کر رہی تھیں یا ان کے ساتھ تعاون کر رہی تھیں لیکن فی الحال ان کی تعداد 656 تک محدود ہے، جن میں سے زیادہ تر دارالحکومت کابل میں ہیں۔ 34 میں سے 11 صوبوں میں کوئی خاتون صحافی نہیں ہے۔ کابل میں کام کرنے والی ایک صحافی نے کہا کہ ''افغانستان میں خواتین کے رہنے اور کام کرنے کے حالات مشکل تھے اور اب بھی ہیں، لیکن آج ہم ایک غیر معمولی صورتحال سے دوچار ہیں۔'' تنظیم کے مطابق گذشتہ سال کے دوران کم از کم 80 افغان صحافیوں کو گرفتار کیا گیا اور تین اس وقت جیل میں ہیں۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے جاری کردہ عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں افغانستان کا نمبر 156 ہے۔ (یو این آئی)

کابل: صحافیوں کی عالمی تنظیم ''رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز'' کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے افغانستان نے اپنے نصف سے زیادہ صحافیوں، خاص طور پر خواتین کو کھو دیا ہے۔ تنظیم کے اندازے کے مطابق ''طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے 11,857 صحافی تھے اور آج ان میں سے صرف 4,759 رہ گئے ہیں۔'' تنظیم نے بتایا کہ ''76.19 فیصد خواتین صحافی اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔''Afghan Journalists after Taliban Rule

اس تحقیق، جسے تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر جمعہ کے روز شائع کیا، میں اس بات کا اشارہ دیا کہ ''15 اگست 2021 کو ملک میں 547 میڈیا کے ادارے کام کر رہے تھے، اور ایک سال کے بعد ان میں سے 219 نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اس کے برعکس 4 نئے میڈیا آؤٹ لیٹس بھی سامنے آئے۔ تنظیم نے اس بات کی تصدیق کی کہ کچھ خطوں میں موسیقی کے پروگرامز اور نیوز بلیٹن کو مذہبی پروگرام سے بدلنے کی وجہ سے متعدد ادارے نشریات بند کرنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ تنظیم نے میڈیا کے کچھ اداروں کی بندش کو نئی معاشی مشکلات جیسے کہ بین الاقوامی اور قومی امداد روکنا اور شدید معاشی بحران کی روشنی میں اشتہارات کی آمدنی میں کمی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

media outlets closed since Taliban takeover: طالبان کے قبضے کے بعد افغان میڈیا کے 318 ادارے بند

طالبان کے اقتدار میں آنے سے پہلے 2,756 خواتین میڈیا اداروں میں بطور صحافی کام کر رہی تھیں یا ان کے ساتھ تعاون کر رہی تھیں لیکن فی الحال ان کی تعداد 656 تک محدود ہے، جن میں سے زیادہ تر دارالحکومت کابل میں ہیں۔ 34 میں سے 11 صوبوں میں کوئی خاتون صحافی نہیں ہے۔ کابل میں کام کرنے والی ایک صحافی نے کہا کہ ''افغانستان میں خواتین کے رہنے اور کام کرنے کے حالات مشکل تھے اور اب بھی ہیں، لیکن آج ہم ایک غیر معمولی صورتحال سے دوچار ہیں۔'' تنظیم کے مطابق گذشتہ سال کے دوران کم از کم 80 افغان صحافیوں کو گرفتار کیا گیا اور تین اس وقت جیل میں ہیں۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے جاری کردہ عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں افغانستان کا نمبر 156 ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.