بیجنگ: 21 مارچ کی سہ پہر چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو میں روسی صدر پوتن کے ساتھ چین روس تعلقات اور مشترکہ تشویش کے اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر مخلصانہ اور دوستانہ بات چیت کی۔دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اچھے پڑوسی دوستی، تعاون اور جیت کی مناسبت سے مختلف شعبوں میں تعاون اور تحریک کو بڑھایا جائے گا اور نئے دور میں ہمہ جہت اسٹریٹجک مربوط شراکت داری کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
پوتن نے سینٹ جارج ہال میں شی جن پنگ کے لیے ایک شاندار استقبالیہ کا اہتمام کیا۔ دونوں سربراہان مملکت نے اکثر چھوٹے اور بڑے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔ شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ ان کا موجودہ دورہ دوستانہ، تعاون پر مبنی اور پرامن ہے۔ چین اور روس کو عالمی گورننس کو بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں جو بین الاقوامی برادری کی توقعات پر پورا اترے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کرے۔ دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے مسائل پر باہمی تعاون کو برقرار رکھنا چاہیے اور مشترکہ طور پر اپنے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کو روکنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Xi Jinping Putin Meets چینی صدر شی جن پنگ کی اپنے روسی ہم منصب پوتن سے ملاقات
- Xi Jinping Moscow Visit دورانِ جنگ چینی صدر کا دورہ ماسکو، روس کو الگ تھلگ کرنے کی مغربی کوشش ناکام
پوتن نے کہا کہ اس وقت روس اور چین کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون نے بہت ترقی کی ہے۔ روس تائیوان، ہانگ کانگ اور سنکیانگ کے مسائل پر چین کی حمایت کرتا ہے اور چین کی طرف سے پیش کردہ گلوبل سیکورٹی انیشیٹو، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کے حق میں ہے اور چین کے ساتھ بین الاقوامی ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرے گا۔ بات چیت کے بعد دونوں رہنماؤں نے نئے دور میں جامع تزویراتی مربوط شراکت داری کے مشترکہ بیان اور 2030 سے پہلے چین روس تعاون کی کلیدی سمت میں تعاون کی منصوبہ بندی کے مشترکہ بیان پر دستخط بھی کیے۔