مارچ 2020 میں سفری پابندی عائد کرنے کے بعد چین نے پہلی مرتبہ بین الاقوامی مسافروں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دوسرے ممالک سے آنے والے مسافروں کو مزید قرنطینہ نہیں کیا جائے گا۔ حالانکہ چین میں کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم اس نے اپنی کوویڈ پالیسی میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے اس کا اعلان کیا ہے۔ China Reopens Borders to Tourists
لیکن چین میں آنے والے مسافروں کو ابھی بھی سفر سے 48 گھنٹے قبل کوویڈ پی سی آر کی منفی رپورٹ کی ضرورت ہوگی۔ بہت سے لوگوں نے چین کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے، کیونکہ دوسرے ممالک میں رہنے والے خاندان اب چین میں اپنے پیاروں سے مل سکتے ہیں۔ بیجنگ اور شیامین سمیت کئی شہروں میں پروازوں کے لیے لمبی قطاروں کے ساتھ آنے والے ہفتوں میں 400,000 لوگوں کے چین جانے کی توقع ہے۔
اتوار کے روز، مسافروں سے بھری ڈبل ڈیکر کوچز ہانگ کانگ-ژوہائی-مکاؤ پل پر گوانگ ڈونگ صوبے کے لیے بسیں پکڑنے کے لیے پہنچیں، ان میں کالج کے طلباء بھی گھر لوٹ رہے تھے۔ لیکن کچھ لوگوں کو تشویش ہے کہ سرحدیں کھولنا کوویڈ کے زیادہ پھیلاؤ کا باعث بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: WHO Urges China چین کورونا کے خلاف مزید اقدامات اور شفافیت اختیار کرے، ڈبلیو ایچ او
واضح رہے کہ بیجنگ نے گزشتہ ماہ کوویڈ پابندیوں کے خلاف غیرمعمولی مظاہروں کے بعد لازمی قرنطینہ، سخت لاک ڈاؤن اور بار بار جانچ کی سخت گیر حکمت عملی کو ختم کرنا شروع کیا۔ لیکن ملک میں اچانک کوویڈ پالیسی میں تبدیلیوں کی وجہ سے ملک میں پہلی بار 1.4 بلین آبادی کورونا سے متاثر ہوگئی۔ جس سے انفیکشن کی ایک نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔