اقوام متحدہ: چین نے اقوام متحدہ میں بھارت اور امریکہ کی طرف سے لشکر طیبہ کے رہنما شاہد محمود کو عالمی دہشت گرد کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز کو ویٹو کرکے روک دیا ہے۔ یہ چوتھا موقع ہے جب چین نے عالمی ادارے میں دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے اپنے ویٹو کا استعمال کیا ہے۔ China Veto on Lashkar e Taiba leader چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 القاعدہ پابندیوں کی کمیٹی کے تحت شاہد محمود کو عالمی دہشت گرد کے طور پر نامزد کرنے کے لیے بھارت اور امریکہ نے تجویز پیش کی تھی۔
چین نے بھارت اور امریکہ کی اس تجویز کو ایسے وقت میں روک دیا ہے جب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس بھارت کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے بدھ کو ان لوگوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ممبئی میں 26/11 کے دہشت گردانہ حملے میں اپنی جانیں گنوائیں۔ اس دہشت گردانہ حملے میں امریکی شہریوں سمیت 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
China Veto on JeM Leader: جیش محمد کے لیڈر کو بلیک لسٹ کرنے کی بھارت اور امریکہ کی تجویز مسترد
China on Abdul Rehman Makki: عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پر چین کا ویٹو
امریکی محکمہ خزانہ نے دسمبر 2016 میں شاہد محمود اور لشکر کے ایک اور رکن محمد سرور کو لشکر طیبہ کی فنڈنگ کی کوششوں اور اس کے نیٹ ورک میں رکاوٹ ڈالنے پر عالمی دہشت گرد نامزد کیا۔ گزشتہ چار ماہ میں یہ چوتھا موقع ہے کہ جب چین نے '1267 القاعدہ پابندیوں کمیٹی' کے تحت پاکستان میں مقیم دہشت گرد کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز کو روکا ہے۔ رواں سال جون میں چین نے بھارت اور امریکا کی جانب سے پاکستانی دہشت گرد عبدالرحمان مکی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ممنوعہ فہرست میں شامل کرنے کی مشترکہ تجویز کو روک دیا تھا۔ اس کے علاوہ اگست میں چین نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے بھائی عبدالرؤف اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کی امریکہ اور ہندوستان کی تجویز کو بھی روک دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پانچ ممالک امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس اور روس مستقل رکن ہیں۔ انہیں 'ویٹو' کا حق حاصل ہے۔ یعنی اگر ان میں سے کوئی بھی کونسل کی کسی قرارداد کے خلاف ووٹ دے تو وہ تجویز پاس نہیں ہو گی۔